پاکستان میں 30 لاکھ سے زائد بچیاں سکول نہیں جاتیں‘ ملالہ کو کئی چیلنجز کا سامنا رہیگا: امریکی میڈیا
واشنگٹن(این این آئی) امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملالہ یوسفزئی کو پاکستان میں تعلیم کے شعبے کے حوالے سے کئی چیلنجز کا سامنا رہےگا۔سی این این کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملالہ کو طالبان کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے بعد ملالہ پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے رول ماڈل بن کر ابھریں ہیں۔ پاکستان میں30 لاکھ سے زائد بچیاں سکول نہیں جاتیں۔1999ءسے 2010ءکے عرصے کے دوران پاکستان میں پرائمری تعلیم کی شرح میں 58 سے 74 فیصد تک اضافہ ہوا، جبکہ لڑکیوں کی تعلیم لڑکوں کے مقابلے میں صرف 14 فیصد ہی ہے۔ پرائمری تعلیم میں ہر دس بچوں میں سے8 بچیاں سکول میں پڑھ رہی ہیں، ان کی حالت بھی نہایت پسماندہ ہے۔ پاکستان میں 49 فیصد نوجوان ان پڑھ ہیں جن میں دو تہائی حصہ خواتین کا ہے۔ دنیا میں یہ تیسرے نمبر پر ہے جہاں اتنی بڑی تعداد میں خواتین ان پڑھ ہوں۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں2015ءتک یہ تعداد 51 ملین تک پہنچ جائیگی۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق 7 سے 16 سال کی عمر کے ایک چوتھائی بچے طبقاتی وجوہات اور غربت کی وجہ سے سکول نہیں گئے۔ پنجاب کے 17 فیصد بچے کبھی سکول نہیں گئے جبکہ خیبر پی کے میں ایسے بچوں کی شرح 25 فیصد، بلوچستان میں سب سے زیادہ 37 فیصد ہے۔ ان تینوں صوبوں میں لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد غربت و افلاس کی وجہ سے تعلیم سے محروم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں دفاعی شعبے پر خرچ ہونےوالا حصہ تعلیم سے 7 گنا زیادہ ہے۔