پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں افغانستان میں امن کیلئے چیلنج ہیں: امریکہ
واشنگٹن (آئی این پی) امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں افغانستان میں قیام امن کے لئے چیلنج ہیں، امریکہ اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا بنیادی مقصد دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ اہداف کا حصول، افغانستان میں دیرپا امن کے قیام کے لئے کوششیں کرنا ہے، کچھ عرصے کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات کو دھچکا لگا، دہشتگردی کےخلاف مشترکہ اہداف کے حصول کے لئے تعلقات میں بہتری کی کوششیں جاری ہیں۔ امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری آف ڈیفنس فار سپیشل آپریشنز مائیکل ڈی لمپکن نے کہا کہ افغانستان کی سرحد سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں بن چکی ہیں اور یہاں سے دہشت گردوں کی بڑی کھیپ تیار ہو کر نکلتی ہے جو کہ افغانستان کے امن کے لئے مسلسل خطرہ ہیں۔ سینٹ کی کمیٹی برائے آرمڈ سروسز کو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ بنیادوں پر تعلقات استوار ہیں جس کا بنیادی مقصد القاعدہ کو کمزور کرنا اور افغانستان میں دیر پا قیام امن کی کوششیں کرنا ہے۔ امریکہ اور پاکستان کے درمیان ملٹری ٹو ملٹری تعلقات بھی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں جو کہ دہشتگردوں کےخلاف جاری کارروائیوں میں مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ لمپکن نے مزید کہا کہ امریکی افواج کی مدد سے پاکستانی افواج کو ملک کے اندر جاری خانہ جنگی پر قابو پانے کے لئے کافی حد تک کامیابی ملی ہے۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق امریکہ اور اس کے اتحادی انخلاءکے بعد کی صورتحال پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں امریکہ اور اسکے اتحادی القاعدہ کو مکمل شکست دینے کے لئے افغانستان کے علاقوں خاص کر ملک کے شمال مشرقی علاقوں میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔