• news

حکومت بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے‘ سپریم کورٹ دھاندلی کی تحقیقات کرائے : عمران

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے موجودہ طریقہ کار کے تحت اگلا الیکشن قابل قبول نہیں ہوگا، جن کیسوں میں عدالت گئے ہیں وہاں سے انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی پر احتجاج کیا جائیگا۔ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ واپس لیکر دوبارہ عوام پر مہنگائی کا طوفان نازل کردیا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کی شام سینٹرل سیکرٹریٹ میں پارٹی کی کور کمیٹی کے دوسرے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ این اے 256 اور این 258 میں ڈالے گئے ووٹوں کی نادرا کے ذریعے تصدیق نے منظم دھاندلی اور انتخابی دھوکہ دہی کو عیاں کیا ہے ہمیں قوی یقین ہے، اسی نوعیت کی بے ضابطگیاں ملک کے بیشتر حلقوں میں کی گئی ہیں۔ چنانچہ انتخابی بددیانیوں کو منظر عام پر لانے کیلئے ہم سپریم کورٹ سے چار حلقوں میں اسی نوعیت کی جانچ کے احکامات کی درخواست کرتے ہیں، ہم الیکشن کمیشن کے روبرو درخواست دائر کر رہے ہیں جس میں الیکشن کمیشن سے چاروں حلقوں کے کاغذات انگوٹھوں کے نشانات کی جانچ کیلئے براہِ راست نادرا کو بجھوانے کی استدعا کی جائے گی اور پاکستان تحریک انصاف بطور فریق متعلقہ اخراجات بھی ادا کرے گی۔ عمران خان نے کہا کہ ہم دھاندلی کے ثبوتوں کے پیش نظر سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس کی درخواست کرتے ہیں ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے جاتے تو ہم سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہوں گے۔ آئی این پی کے مطابق عمران خان نے کہا حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ کرکے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی، قیمتوں میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو تحریک انصاف اپوزیشن جماعتوں سے مل کر بھرپور احتجاج کرے گی۔ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنے کی بجائے قیمتوں میں پہلے سے زیادہ اضافہ کردیا ہے جس سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا اور غریب‘ متوسط اور تنخواہ دار طبقے کا گزارہ مشکل ہوجائے گا۔ ہم حکومت سے قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا پرزور مطالبہ کرتے ہیں بصورت دیگر تحریک انصاف تمام اپوزیشن جماعتوں‘ تاجروں اور مزدوروں کی تنظیموں سے مشاورت کرکے اضافے کیخلاف مظاہرے کرے گی۔ ہم چیئرمین نیب کی طور پر قمر زمان کی تقرری کیخلاف ہیں۔ ان کی تقرری میں ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ دو بڑی پارٹیوں کے مک مکا کے تحت چیئرمین نیب بننے والا کسی بڑے شخص یا موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کا احتساب نہیں کر سکے گا۔ ہم ان کی تقرری کیخلاف عدالت عظمیٰ میں جائیں گے۔ طالبان کا دفتر کھولنے کے حوالے سے میرا مطالبہ بے بنیاد نہ تھا۔ اگرچہ مذاکرات پاکستان کے آئین کے اندر رہ کر ہی ہونے چاہئیں لیکن آغاز سے قبل ہی شرائط عائد کرنا درست نہ ہوگا۔ ہم پہلے دن سے مطالبہ کر رہے تھے کہ ڈرون حملے بند ہونے چاہئیں۔ اب طالبان نے بھی جنگ بندی کیلئے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ لہٰذا ڈرون حملے بند ہونے چاہئیں۔ ڈرون حملے بند ہوئے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔ آن لائن کے مطابق عمران خان نے کہا طاہر القادری کے خدشات سچ ثابت ہوئے ہےں، پاکستان مےں خونی انقلاب کے بجائے بےلٹ انقلاب ضروری ہے، سپرےم کورٹ الےکشن دھاندلےوں پر نوٹس لے کر تحقےقات کا حکم دے۔نجی ٹی وی کو انٹروےو دےتے ہوئے انہوں نے کہا 11مئی کے عام انتخابات مےں دنےا کی بدترےن دھاندلی ہوئی، دھاندلی کرنے والوں کو ڈر نہےں تھا۔ 4مہےنوں سے الےکشن ٹرےبونلز نے پٹےشنوں کو لٹکا رکھا ہے، فےصلہ نہےں کر رہے۔ چےف جسٹس 11مئی کی دھاندلیوں پر سوموٹو نوٹس لےں،پاکستان مےں جمہورےت کےلئے آزاد عدلےہ موجود ہے،جس کے تحت جمہوری فےصلے ہونے چاہئےں۔ پڑوسی ملک ہندوستان مےں بائےومےٹرک سسٹم کے تحت الےکشن ہوتے ہےں پاکستان مےں کےوں نہےں ہو سکتے۔

ای پیپر-دی نیشن