بلوچ عسکریت پسند امدادی کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کی بجائے حکومت کا ساتھ دیں: ڈاکٹر عبدالمالک
آواران (آن لائن) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں بندوق اٹھانے کی بجائے زلزلہ متاثرین کی امداد و بحالی کےلئے حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے زلزلہ قدرتی آفت اور امتحان ہے ہمت اور حوصلے سے اس کا مقابلہ کریں عوام کی ہمت اور حوصلے کو بطور ہتھیار استعمال کرتے ہوئے پسماندگی غربت جہالت بے روزگاری کا خاتمہ کرتے ہوئے ان کے میعار زندگی کو بہتر بنائیں گے حکومت آخری متاثرہ شخص کی مکمل بحالی تک چین و سکون سے نہیں بیٹھے گی مصیبت و مشکل کی اس گھڑی میں اپنے عوام کے ساتھ ہیں اور انہیں تنہاءنہیں چھوڑیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان کے زلزلہ متاثرہ ضلع آواران پہنچنے کے بعد قبائلی عمائدین سے گفتگو کے دوران کیاوزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ زلزلہ ایک قدرتی آفت ہے جس نے کیچ اور آواران میں بہت بڑے پیمانے پر تباہی مچائی انسانی جانوں کے ضیاع پر ہمیں افسوس ہے اور ہم مصیبت زدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ماضی کے حکمرانوں نے قدرتی آفات سے نمٹنے کےلئے اگر کوئی مو¿ثر اور جامع حکمت عملی مرتب کی ہوتی تو شاید آج ہمیں اتنے جانی نقصانات اٹھانا نہ پڑتے لیکن ہم سمجھتے ہیں قدرتی آفات ایک امتحان ہے اور ہم اس امتحان میں ہمت اور حوصلے اور صبر و استقامت سے کامیاب ہوسکتے ہیں،ہم نے پہلے روز بھی بلوچ عسکریت پسندوں سے اپیل کی کہ وہ امدادی کاموں میں خلل ڈالنے کی بجائے آئیں اور حکومت کا ساتھ دیں تاکہ زلزلہ متاثرہ بھائیوں کی زیادہ سے زیادہ بہتر امداد کی جاسکے لیکن ہماری بار بار اپیل کا مثبت جواب نہ ملا اور امدادی ٹیموں کو ہدف بنایا گیاحالانکہ اس طرح کی کارروائیاں بلوچ قومی و قبائلی روایات کے بھی منافی ہیں مصیبت اور مشکل کی گھڑی میں مدد کو آنے والے محسنوں کو نشانہ بنانا ہماری سرزمین کی روایات کے منافی ہے ہم سمجھتے ہیں یہ وقت بندوق اٹھا کر لڑنے کا نہیں بلکہ مصیبت زدہ بھائیوں کی مدد کرنے کا ہے ۔