حالات میں بہتری کیلئے اے پی سی کے فیصلوں پر عملدرآمد ضروری ہے: فضل الرحمن
لاہور (خصوصی نامہ نگار)جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جے یو آئی خطے میں امن کیلئے کوشاں ہے، عالمی طاقتوں اور اداروں کو خطے میں ہی نہیں بلکہ دنیا میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کر نا ہو گا۔ ہر انسان امن اور بھوک کا خاتمہ چاہتا ہے، بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کا حصہ لگتا ہے، حکومت فیصلے کو واپس لے کر عوا م کو ریلیف دینے کے لئے اقدا ما ت کرے۔ وہ پارٹی رہنمائوں ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، مو لا نا محمد امجد خان، حاجی شمس الرحمن شمسی سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔ فضل الرحمن نے کہا کہ ہم پرامن اور ترقی یافتہ افغانستان دیکھنا چاہتے ہیں۔ اے پی سی نے بہت اہم فیصلے کئے ہیں ان پر عمل کے لئے حکومت آگے بڑھ رہی ہے۔ حا لات کی بہتری کیلئے اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد ضروری ہے۔ دونوں جانب کو محتاط انداز میں آگے بڑھنا ہو گا۔ ملک میں امن کے قیام کیلئے جے یو آئی ہر سطح پر آگے بڑھنے اور تعاون کے لئے تیار ہے۔ قبائل کا قومی جر گہ مو جودہ حالات میں اہم رول ادا کر سکتا ہے۔ مذاکرات کے عمل کے لئے اے پی سی آگے بڑھا جائے تاخیر مناسب نہیں ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں پیمرا کے ذریعے اضافے کے اعلان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے ہی بجلی قیمتوں کی وجہ سے ملک میں مہنگائی ہے جس وجہ سے عوام کی قوت خرید ختم ہوتی جا رہی ہے۔ حالیہ فیصلہ تو آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کا حصہ لگتا ہے۔ آئی ایم ایف کی پالیسیاں جاری رہی تو پھر عوام کو سکون نہیں مل سکتا۔ حالیہ اقدام کے حوالے سے ارباب اقتدار سے بات کروں گا کہ وہ اس فیصلے کو واپس لیں۔ آئی این پی کے مطابق ایک انٹرویو میں فضل الر حمن نے کہا ہے کہ حکو مت اور طالبان کو مذاکرات ناکام بنانے کیلئے سر گرم ملکی ہاتھوں پر نظر رکھنا ہو گی‘ وقت آگیا ہے کہ حکمران غیر ملکی ڈکٹیشن کی بجائے ملک اور قوم کے مفادات میں فیصلے کر یں‘ طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے اے پی سی کے فیصلوں پر جلد اور مکمل عمل ہونا چاہئے ورنہ مسائل میں مزید اضافہ ہو گا‘ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پارلیمنٹ کی قراردادوں اور اے پی سی کے فیصلوں پر عمل ہو جاتا تو آج صورتحال بالکل مختلف ہوتی اور دہشت گردی کا مسئلہ بھی تقریباً حل ہو چکا ہوتا‘ حکو مت کو ڈرون حملوں کو روکنے کیلئے دوٹوک موقف اختیار کر نا ہو گا۔