وزیراعظم کے دورئہ امریکہ میںڈرون حملوں پر دوٹوک بات ہوگی: رانا تنویر
شیخوپورہ ( نامہ نگارخصوصی) وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے طالبان سے مذاکرات اوّلین ترجیح ہیں مگر مذاکرات ان سے ہونگے جو آئین پاکستان کے پابند ہونگے اور جو عناصر امن کی راہ میں رکاوٹ بنے ان کیخلاف طاقت کا استعمال آخری حربہ ہوگا۔ شیخوپورہ میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ رواں ماہ وزیراعظم نوازشریف کے دورہ امریکہ میں ڈرون حملوں کی بندش پر دوٹوک بات ہوگی اور دہشت گردی کے خاتمہ اقتصادی شعبہ میں مزید تعاون بڑھانے پر بات چیت ایجنڈے کا حصہ ہو گی۔ نوازشریف کے دورہ امریکہ سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مزید بہتری آئیگی۔ ہم دفاعی شعبہ میں جنوبی کوریا کے ساتھ مزید تعاون بڑھا رہے ہیں، خصوصاً شپ یارڈ کے شعبہ میں دونوں ممالک مزید تعاون بڑھائیں گے۔ جنوبی کوریا کی جانب سے پاکستان ہنرمندوں کو کوریا میں خدمات کے مواقع دینے سے ملک میں کثیر زرمبادلہ آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان 4 حلقوں کی بجائے 40 حلقوں میں نادرا سے تصدیق کروائیں۔ این اے 131 میں جس طرح ایک ریٹائرڈ بریگیڈئر نے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیکر جس طرح ووٹ کے تقدس کا پامال کیا عمران خان کو چاہیے کہ وہ ایسے حلقوں میں بھی نادرا سے تصدیق ضرور کروائیں۔ این این آئی کے مطابق رانا تنویر حسین نے کہا ہے پوری دنیا نے پاکستان کے موقف کی تائید کی ہے، امریکہ کو بالآخر ڈرون حملے بند کرنا پڑیں گے۔ بھارت سرحدی خلاف ورزیاں کرکے اور اس کے حکمران غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کرکے اگر یہ سمجھیں کہ دنیا کو دھوکہ دے لیں گے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے۔ پاکستان اپنے دفاع سے غافل نہیں، بھارت کو کشمیر کا مسئلہ مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر مل کر حل کرنا ہوگا۔