پی پی کارکنوں کا زرداری کی پیشی پر آنے سے انکار، پارٹی مشکلات سے دوچار
اسلام آباد (سجاد ترین‘ خبر نگار خصوصی) پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے 29 اکتوبر کو سابق صدر آصف علی زرداری کی پیشی پر احتساب عدالت میں آنے سے انکار کر دیا ہے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا ہے اعلیٰ قیادت نے پارٹی کارکنوں کو 29 اکتوبر کو اسلام آباد احتساب عدالت آنے کی ہدایت کی جس پر پارٹی کارکنوں نے انکار کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی اسلام آباد کی جانب سے سابق صدر زرداری کے نام ایک خط ارسال کیا ہے جس میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ اب عدالتوں میں پیشی کے موقع پر پارٹی کارکنوں کو بلانے کی بجائے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی‘ راجہ پرویز اشرف ان کے دونوں بھائیوں راجہ عمران اشرف‘ راجہ جاوید اشرف‘ رحمن ملک کو بلایا جائے۔ ذرائع نے بتایا آصف علی زرداری کی قریبی ساتھی خاتون رہنما کارکنوں کو احتساب عدالت میں سابق صدر آصف علی زرداری کی پیشی پر آنے کے لئے منت سماجت کر رہی ہیں مگر پارٹی کے غریب کارکنوں نے انکار کر دیا ہے۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ پارٹی کارکنوں نے اعلیٰ قیادت کی بات ماننے سے انکار کر دیا۔ ذرائع نے بتایا آئندہ چند روز میں پارٹی قیادت کا ایک اہم اجلاس بلایا گیا ہے جس میں کارکنوں کے انکار کے بعد کی صورت حال پر غور کیا جائے گا۔ پارٹی کے ایک مرکزی رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا پیپلز پارٹی کے اقتدار کے دنوں وزرا نے کارکنوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا اور کارکن وہی انتقام قیادت سے لینا چاہتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا پیپلز پارٹی کی قیادت موجودہ حکومت کے خلاف مہنگائی‘ بجلی‘ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف ملک گیر مظاہرے کرانا چاہتی تھی مگر کارکنوں کے عدم تعاون کی وجہ سے یہ کوشش بھی کامیاب نہ ہو سکی۔ ذرائع نے بتایا ہے تنظیم نو میں تاخیر کی وجہ یہ بھی ہے کہ کوئی پارٹی کارکن اب عہدہ نہیں لینا چاہتا اور نہ پارٹی کے لئے کام کرنا چاہتا ہے جس کی وجہ سے پارٹی کا مستقبل شدید بحران کا شکار ہونے کے بعد غیر یقینی ہو گیا ہے۔