• news

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا لچکدار رویہ، 39 محکمے 5 سال سے ڈیفالٹر ہیں

لاہور (نیوز رپورٹر) وزارت پانی و بجلی اور اس کے زیر انتظام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے لچک دار رویوں کے باعث پنجاب اور وفاق کے 39 سے زائد محکمے گذشتہ 5 برس سے ڈیفالٹرز چلے آ رہے ہیں۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس وقت تقسیم کار کمپنیوں نے وفاق اور صوبائی حکومتوں کے اداروں سے 580 ارب روپے سے زائد بجلی کے بلوں کی رقم وصول کرنی ہے جو 2008ءسے چلی آ رہی ہے۔ اگر تقسیم کار کمپنیوں کی طرف سے بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی پر ان کے کنکشن منقطع کئے جاتے ہیں تو اگلے لمحے اس محکمے کے وزیر کی سفارش پر بجلی دوبارہ بحال کر دی جاتی ہے، یوں یہ سلسلہ گذشتہ 5 برس سے جاری ہے۔ پہلے ڈیفالٹرز محکمہ بل قسطوں میں ادا کر دیتے تھے، سب سے زیادہ صارفین رکھنے والی لیسکو کمپنی کی بھی یہی صورتحال ہے۔ لیسکو نے ریلوے، پی آئی اے، واسا، ضلعی حکومت لاہور، سی اینڈ ڈبلیو، پی ایچ اے، سول سیکرٹریٹ، پولیس، جیل خانہ جات، پولیس ٹریننگ سنٹرز، ماتحت و اعلیٰ عدلیہ، حساس اداروں سے گذشتہ کئی سالوں کی رقم وصول کرنی ہے مگر المیہ ہے کروڑوں روپے کے ڈیفالٹرز محکمے بڑی دیدہ دلیری سے بجلی استعمال کر رہے ہیں اگر ایک عام صارف کا 2 ہزار روپے کا بل اگلے ماہ ہی شامل ہو جائے تو اس کی بجلی فوراً منقطع کر دی جاتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن