• news

پاکستان میں امن مقصد ہے، آج بھی طالبان سے مذاکرات کے حق میں ہوں: عمران

اسلام آباد (آن لائن) عمران خان نے کہا ہے کہ بڑے سے بڑا عقل کل بھی مشاورت کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتا اور مشاورت بھی اس وقت ہی ہوتی ہے جب انسان کے اندر کا قبلہ درست ہو، طالبان سے مذاکرات کے حق میں آج بھی ہوں، ہمارا اصل مقصد پاکستان کے اندر امن قائم کرنا ہے، کسی دوسرے پر اپنا ذاتی فیصلہ جبری نہیں ٹھونستا۔ نجی چینل سے بات چیت میں عمران خان نے مزید کہا کہ زندگی میں سب سے مشکل کام اپنی پارٹی میں الیکشن کرانا سمجھتا ہوں جس پر تین ماہ مقررہ ٹارگٹ کی بجائے نو ماہ کا عرصہ لگ گیا۔ موروثی سیاست کے حق میں نہیں سیاست کو خاندانی وارثت نہیں بنانا چاہئے۔ بچوں کو زیادہ سے زیادہ اسلام کی تعلیم دلانے کے حق میں ہوں، بڑی بڑی گاڑیاں چلانے اور روزانہ سوٹ بدلنے سے آدمی بڑا نہیں بن جاتا، بڑی چیز انسان کا بڑا اعلیٰ کردار ہوتا ہے جو اسے زندہ جاوید بناتا ہے۔ انٹرویو میں عمران خان نے انکشاف کیا کہ 14 برس کی عمر میں وہ ایک مولوی صاحب سے قرآن پڑھا کرتے تھے لیکن اس دوران ان کا دل کرکٹ میں اٹکا ہوتا تھا، کسی طرح مولوی صاحب کو ادھر ادھر کر کے کرکٹ کھیلنے چلے جاتے تھے، دونوں نے تنگ آ کر یہ راستہ نکالا کہ یہ اعلان کر دیا جائے کہ عمران خان نے ناظرہ قرآن مکمل کر لیا ہے۔ والدہ کو بھی بتا دیا اور مٹھائی بھی تقسیم کر دی گئی۔ ان کی والدہ ساہیوال میں ہوتی تھیں، کبھی کبھی یہاں آتی تھیں۔ عمران کہتے ہیں میں گھر گیا تو ایک خاتون بیٹھی تھیں، سر پر چادر تھی، دو چار دوسری خواتین بھی تھیں اور والدہ بھی ساتھ تھیں، اس خاتون نے سر نیچے کئے رکھا اور کہا کہ عمران نے قرآن شریف ختم نہیں کیا، والدہ یہ سن کر آگ بگولہ ہو گئیں۔ خاتون نے کہا کہ غصہ کرنے کی ضرورت نہیں یہ بچہ بہت اچھا ہے اس کی وجہ سے آپ کا نام گھر گھر پہنچے گا۔ اور عمران خان جب لفٹر سے اتنی بلندی سے گرے، ان کی حرکت قلب بند ہو سکتی تھی۔ جب وہ ہسپتال میں تھے، ڈاکٹروں کی رائے تقسیم تھی۔ غیر ملکی ڈاکٹر کہتے تھے فوری آپریشن کیا جائے۔ پاکستانی ڈاکٹر اس رائے کے مخالف تھے۔ عمران خان کو جہلم سے فون آیا اور فون کرنے والے نے ان کو بتایا کہ ان کے مہروں کی حالت کیا ہے اور ان کی کمر پر چوٹ کے کیا اثرات ہوئے ہیں، انہوں نے عمران سے کہا کہ آپ نے آپریشن نہیں کرانا، دودھ میں ہلدی ڈال کر استعمال کریں۔ آپ ٹھیک ہو جائیں گے۔ وہ شخص اس سے پہلے عمران خان سے کبھی نہیں ملے تھے نہ ہی ان کی رپورٹیں دیکھی تھیں لیکن ان کی یہ سب باتیں درست تھیں۔ عمران خان کے اندر بھی کشمکش چل رہی تھی، انہوں نے فیصلہ کر لیا کہ آپریشن نہیں کرائیں گے، وہ صحت یاب ہو گئے اور لندن کے ڈاکٹر انہےں دیکھ کر حیران رہ گئے، وہ ایک روحانی شخصیت ہیں، جہلم کے رہنے والے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن