شام میں جھڑپیں‘ بم دھماکہ‘ فوجی جنرل سمیت 44 ہلاک‘ امن کانفرنس اگلے ماہ ہو گی
شام میں جھڑپیں‘ بم دھماکہ‘ فوجی جنرل سمیت 44 ہلاک‘ امن کانفرنس اگلے ماہ ہو گی
دمشق(این این آئی+ اے ایف پی) شام کے مشرقی صوبے دارہ میں باغیوں سے جھڑپوں کے دوران سرکاری فوج کے جنرل سمیت 44 افراد کو ہلاک اور سینکڑوں کو زخمی کرہوگئے۔ جان بحق ہونے والے میجر جنرل جمیع جمیع دیرالزور صوبے میں ملٹری انٹلیجنس کے سربراہ تھے۔ جنرل جمیع شام میں انتہائی طاقتور اور بااثر سمجھے جانے والے فوجی افسران میں سے ایک تھے۔ برطانیہ میں قائم شامی اپوزیشن تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ جنرل جمیع کو اس وقت تاک کر نشانہ بنایا گیا، جب دیرالزور میں حکومتی فورسز باغیوں کے خلاف ایک لڑائی میں مصروف تھیں۔ بم دھماکے میں 21 شہری ہلاک ہوئے۔ مرنے والوں میں چار بچے اور چھ خواتین بھی شامل ہیں۔ دریںاثناءبدھ کو شام کے شمال مشرقی صوبہ حساکے میں کردش جنگجوﺅں اور القاعدہ نواز شدت پسندوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی جس کے نتیجے میں سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق کم از کم دس شدت پسند ہلاک ہوگئے۔ دریں اثنا ئشام کے نائب وزیراعظم قدری جمیل نے کہا ہے کہ شام میں مارچ 2011ءسے جاری تصادم کے نتیجے میں شامی معیشت کو تقریباً 100 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔ علاوہ ازیں شام کے نائب وزیراعظم قادری جمیل نے شام میں قیام امن کے موضوع پر اگلے ماہ ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کی منسوخی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانفرنس شیڈول کے مطابق ہر حال میں اگلے ماہ کی 23 اور 24 تاریخ کو منعقد ہوگی۔ تاہم امریکہ اور روس نے ایسی کسی تاریخ کے تعین کی خبروں کی تردید کی ہے۔ دوسری جانب شام کے حوالے بے بین الاقوامی مندوب خضر براہیمی نے بھی ایسی کسی کانفرنس کی تاریخ طے ہونے کی بابت شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال شام کے حوالے سے جنیوا میں عالمی امن کانفرنس کی تاریخ پر کوئی اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔ دریں اثناءشام کی قومی کونسل نے حالات کے پیش نظر جنیوا میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ برطانیہ جنیوا میں ہونے والی امن کانفرنس کی میزبانی کر ے گا۔
شام