مالدیپ : صدارتی الیکشن غیر قانونی قرار‘ پولیس نے ووٹنگ رکوا دی‘ سابق صدر نشید کا حامیوں کے ہمراہ دھرنا
مالدیپ : صدارتی الیکشن غیر قانونی قرار‘ پولیس نے ووٹنگ رکوا دی‘ سابق صدر نشید کا حامیوں کے ہمراہ دھرنا
مالے(ثناءنیوز+ این این آئی) مالدیپ کی پولیس نے ہفتہ کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ رکوا تے ہوئے کہا ہے کہ یہ ووٹنگ غیر قانونی ہے۔ پولیس نے غیر جانب دار انتخابی کمیشن کے دفتر سے پولنگ سٹیشنوں تک لے جائے جانے والے بیلٹ پیپرز ضبط کر لیے قبل ازیں الیکشن کمیشن نے دو صدارتی امیدواروں کی جانب سے انتخابات کو عدالت میں چیلنج کئے جانے کے باوجود رائے شماری طے شدہ وقت پر کرانے کا حکم دیا تھا۔ پولیس کے ترجمان عبداللہ نواز کا کہنا تھا کہ صرف ایک امیدوار نے رجسٹریشن کرائی تھی جس کے بعد ووٹنگ کا عمل غیر قانونی ہو گیا تھا۔ گزشتہ ماہ انتخابات کے پہلے دور کے نتائج کو سپریم کورٹ نے بے ضابطگیوں کے الزام کے باعث منسوخ کر دیا تھا۔ اس دور میں سابق صدر محمد نشید کو پینتالیس فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ مبصرین کے مطابق اس بات کے قوی امکانات موجود تھے کہ انتخابات کے دوسرے دور میں بھی نشید کو کامیابی مل جاتی۔ رائے شماری کے روکے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے چیئرمین فواد توفیق کا کہنا ہے ہم نے ووٹنگ کرانے کے لیے تمام تیاریاں کر لی تھیں تاہم پولیس نے ہم سے کہا کہ ووٹنگ کے سلسلے میں کوئی بھی دستاویزات کمیشن کے دفتر سے باہر نہیں جانی چاہئیں۔ ووٹنگ کو رکوائے جانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے عبداللہ نواز کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات تھیں کہ اگر ایک ہی امیدوار ان انتخابات میں حصہ لے رہا ہو تو یہ عمل غیر قانونی ہو جاتا ہے۔ نشید کے حامی مالے میں پارلیمان کے سامنے دھرنا دیئے ہوئے ہیں اور مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ نشید کی ڈیموکریٹک پارٹی یا ایم ڈی پی نے انتخابات کو رکوائے جانے کو مالدیپ میں جمہوریت کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔ اس حوالے سے ایم ڈی پی کے ترجمان حامد عبدالغفور کا کہنا ہے، بین الاقوامی برادری کو اس حوالے سے مداخلت کرنا چاہئے تاکہ مالدیپ میں جمہوری تسلسل کو نقصان پہنچانے والی طاقتوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔ امریکہ اور برطانیہ نے ووٹنگ رکوانے کی مذمت کی ہے۔
مالدیپ