پچاس سے زائد ارکان پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل ہونے کا امکان
اسلام آباد (خبرنگار + ایجنسیاں) اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر آج پچاس سے زائد ارکان پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل ہونے کا امکان ہے۔ رحمن ملک، اسد عمر اور مصطفی کمال بھی اثاثوں کی تفصیلات فراہم نہ کرنے والوں میں شامل ہیں۔ الیکشن کمشن ذرائع کے مطابق 30 ستمبر کو اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ تھی جس کے بعد الیکشن کمشن قوانین کے مطابق مزید پندرہ روز کے انتظار کے بعد ایسے تمام ارکان کو کام سے روک دیا جاتا ہے۔ رواں ماہ عیدالاضحیٰ کی 15 سے 20 اکتوبر تک چھٹیوں کی وجہ سے ارکان کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی، الیکشن کمشن کے تمام دفاتر آج کھلیں گے اور توقع کی جا رہی ہے آج بھی باقی ماندہ ارکان نے گوشوارے جمع نہیں کرائے تو پھر انہیں معطل کر دیا جائے گا۔ ایسے تمام ارکان قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی کارروائی میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ آئی این پی کے مطابق الیکشن کمشن کا کراچی کے 2 حلقوں میں ووٹرز کے انگوٹھوں کے نشانات پر نادرا کی رپورٹ‘ سیاسی جماعتوں کے انتخابی دھاندلیوں کے الزامات اور تحریک انصاف کے وائٹ پیپر کا جائزہ لینے کیلئے اہم اجلاس رواں ہفتہ کے دوران ہوگا‘ الیکشن کمشن (آج) پیر کو گوشوارے جمع نہ کرانے والے ارکان پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کر دیگا۔ الیکشن کمشن کے ذرائع کے مطابق قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) تصدق جیلانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں نادرا کے چیئرمین اور سیکرٹری الیکشن کمشن سمیت کمشن کے چاروں ممبران اور صوبائی چیف الیکشن کمشنر شرکت کرینگے۔ ثناء نیوز کے مطابق اسلام الدین شیخ، فیصل رضا عابدی، اویس مظفر ٹپی نے بھی تاحال اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔ الیکشن کمشن ذرائع کے مطابق سینٹ کے چار ارکان، دس سے زائد ارکان قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی کے گیارہ ارکان، خیبر پی کے اسمبلی کے پندرہ سے زائد، پنجاب کے نو اور بلوچستان اسمبلی کے چھ ارکان نے تاحال اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرا کر قانون کی خلاف ورزی کی۔