لگتا ہے کہ صرف 10 ہزار سوات سے ہی لاپتہ ہیں: آمنہ مسعود
لگتا ہے کہ صرف 10 ہزار سوات سے ہی لاپتہ ہیں: آمنہ مسعود
اسلام آباد (نامہ نگار) ڈےفنس آف ہےومن رائٹس (ڈی اےچ آر) نے چےف جسٹس، آرمی چےف، وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کےا ہے کہ لاپتہ افراد کو بازےاب کےا جائے۔ سوات کے لاپتہ افراد کے ورثا کے ساتھ آمنہ مسعود جنجوعہ نے پرےس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہماری تنظےم مےں سو سے زائد سوات کے لاپتہ افراد کے کےسز رجسٹرڈ ہےں، پہلے ہمارا اندازہ تھا کہ ملک سے دس ہزار افراد لاپتہ ہےں لےکن اب سوات کی صورتحال سے ےہ لگتا ہے کہ صرف دس ہزار لوگ سوات سے لاپتہ ہےں، 2009ءمےں آپرےشن راہ راست شروع کےا گےا اور کہا گےا کہ جو لوگ طالبان کو جانتے ہےں وہ بےان حلفی کےساتھ خود کو امن کمےٹی کے سامنے پےش کرےں، لوگوں نے خود کو رضاکارانہ طور پر سامنے کےا لےکن امن کے نام پر انہےں غائب کر دےا گےا۔ عمران خان اور پروےز خٹک بھی اس مسئلہ پر کوئی قدم نہےں اٹھا رہے، ےہ خواتےن قرضہ لےکر اسلام آباد پہنچ سکی ہےں ان کے بچے تعلےم سے محروم ہو رہے ہےں، ہمےں پاکستان کا شہری ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، انہوں نے سپرےم کورٹ کے چےف جسٹس اور آرمی چےف سے اپےل کی کہ اپنی رےٹائرمنٹ سے قبل لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرےں ےا پھر لاپتہ افراد کی تحرےک کو ختم کرنے کےلئے اپنے ان شہرےوں پر بھی ڈرون حملے کروا کر انہےں ختم کر دےں کےونکہ ہم جان دے دےں گے اپنے پےاروں کی بازےابی تک چےن سے نہےں رہےں گے۔ قبل ازےں سوات کے لاپتہ افراد کے ورثا نے مظاہرہ بھی کےا، اس موقع پر جسٹس نا صر الملک کے گارڈ نذےر خان نے بتاےا کہ اسکا تعلق پشاور سے ہے اور اس کے پانچ بےٹے لاپتہ ہےں جن مےں حضرت حسےن، شاہ زےن، اقبال حسےن، سردار حسےن اور جہانزےب شامل ہے، جہانزےب کی اہلےہ نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لےا ہے۔ ادھےڑ عمر نذےر خان نے روتے ہوئے اپنے بچوں کی بازےابی کا مطالبہ کےا۔
آمنہ مسعود جنجوعہ