• news
  • image

ایل او سی پر فائرنگ، بھارت پاکستان کو کسی اور طریقے سے جواب دے: عمر عبداللہ

ایل او سی پر فائرنگ، بھارت پاکستان کو کسی اور طریقے سے جواب دے: عمر عبداللہ

 سرینگر(آئی این پی + بی بی سی) مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ عام طور پر پاکستان بھارت دوستی کی بات کرتے ہیں لیکن کنٹرول لائن پر کشیدگی پر وہ بھی دوستی کا چولہ اتار کر اپنے اصل روپ میں آگئے ہیں اور انہوں نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کنٹرول لائن پر کشیدگی کی وجہ پاکستان ہے اس لئے بھارت باتوں کے بجائے کوئی اور طریقہ اختیار کرے، اگر پاکستان بھارت کونقصا ن پہنچاتا ہے تو ہمارے پاس اسے طاقت سے جواب دینے کی صلاحیت ہے ۔ تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرکے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ماضی میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باو¿نڈری پر کشیدگی کے خاتمے کے لئے دونوں ممالک کی افواج کے ڈی جی ملٹری آپریشنز کے درمیان میٹنگ ہوا کرتی تھی جس سے کشیدگی کا خاتمہ ہوجاتا تھا لیکن اب ایسا کیوں نہیں کیا جارہا، یہ بات ان کی سمجھ سے بالاتر ہے۔ عمرعبداللہ نے ہرزہ سرائی کی کہ کنٹرول لائن پر پاکستان کی جانب سے ہی ہمیشہ کشیدگی پیدا کی جاتی ہے اور اب بھی وہی اس کا ذمہ دار ہے، ایسی صورت حال میں جب پاکستان کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو بھارت کو اسے کسی دوسری زبان میں جواب دینا چاہئے۔ مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ نے اپنی زہر افشانی کے دوران وزیراعظم نواز شریف پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم کو مسئلہ کشمیرکے حل کے لئے امریکی ثالثی کی باتیں نہیں کرنی چاہئیں کیونکہ بھارت کبھی بھی اس بات کو تسلیم نہیں کرے گا۔ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کی جانب سے کنٹرول لائن کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند نہیں ہوتا تو بھارتی حکومت اس کا جواب دینے کے لئے دوسرے آپشنز کا جائزہ لے۔ فائرنگ اگر جاری رہتی ہے تو اس کا جواب باتیں نہیں بلکہ جواب دینے کے لئے کوئی اور طریقہ نکالنا ہوگا۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ جب دونوں ملکوں کے رہنماﺅں نے جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا تو اس کی خلاف ورزی کیوں کی جارہی ہے۔ کیا اس کا مقصد ریاست کے حالات کو خراب کرنا ہے۔
عمر عبداللہ

epaper

ای پیپر-دی نیشن