• news
  • image

کانگرس سیکورٹی کی مد میں پاکستان کی 30 کروڑ ڈالر کی امداد بحال کرے : اوباما

کانگرس سیکورٹی کی مد میں پاکستان کی 30 کروڑ ڈالر کی امداد بحال کرے : اوباما

واشنگٹن (نیٹ نیوز + ایجنسیاں) امریکی صدر بارک اوباما نے کانگرس سے کہا ہے کہ پاکستان کو سکیورٹی کی مد میں دی جانے والی 30 کروڑ ڈالرز کی امداد بحال کی جائے۔ پاکستان کو ملنے والی یہ امداد مئی 2011ء میں اس وقت معطل کر دی گئی تھی جب امریکی فوجیوں کے ایبٹ آباد میں آپریشن کے دوران ا±سامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات سردمہری کا شکار ہو گئے تھے اگرچہ پاکستان کی امداد کی بحالی پر گذشتہ چند ماہ سے غور جاری تھا، اس کا باضابطہ اعلان اس وقت کیا گیا جب امریکی صدر اوباما کل وزیرِاعظم نواز شریف سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان میری ہارف نے پاکستانی امداد کی بحالی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ سکیورٹی معاملات میں تعاون کی بحالی کے عمل کا حصہ ہے جو 2011 اور 2012 میں دو طرفہ چیلنجوں کی وجہ سے سست روی کا شکار ہو گیا تھا‘۔ میری ہارف نے کہا کہ اس عرصے کے دوران پاکستان کو سکیورٹی کی مد میں دی جانے والی امداد تو معطل رہی لیکن 85 کروڑ ڈالر کی سویلین امداد دی جاتی رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ سالانہ امدادی عمل کے تحت اس موسمِ گرما میں محکمہ خارجہ نے کانگرس کو مطلع کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دی جانے والی مختلف قسم کی امداد کس طرح سے فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ میری ہارف نے کہا کہ ’امریکہ کی جانب سے سکیورٹی کی مد میں دی جانے والی امداد پاکستانی افواج کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی جو پاکستان کے مغربی سرحدی علاقوں میں جاری تشدد کو روکنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔ پاکستان کی فوجی امداد بحال کرنے کی کوششیں جاری تھیں۔ میری ہارف کا کہنا تھا کہ فوجی امداد سے پاکستان کو انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں مدد ملے گی۔ امداد پاکستان کے مغربی سرحدی علاقوں میں جاری تشدد کو روکنے کےلئے انتہائی اہم ہے۔ میری ہارف کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں امریکہ کی جانب سے سکیورٹی کے لیے دی جانے والی امداد میں رکاوٹ پیدا ہوئی تاہم 857 ملین ڈالر کی سویلین امداد جاری رہی۔
فوجی امداد

epaper

ای پیپر-دی نیشن