خیبر پی کے حکومت کا جیلوں کی سکیورٹی کے لئے نئی فورس بنانے کا فیصلہ
پشاور (نوائے وقت نیوز + آئی این پی + آن لائن) خیبر پی کے حکومت نے جیلوں کی سکیورٹی کے لئے نئی فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ داخلہ خیبر پی کے کے مطابق نئی فورس بنانے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی کے سربراہ آئی جی جیل خانہ جات ہوں گے۔ جدید اسلحے سے لیس فورس کو جدید آلات سے تربیت دی جائے گی۔ سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو ہنگامی صورت حال کے لئے ہر لمحہ تیار رکھا جائے گا۔ فورس کے اہلکاروں کو بلٹ پروف جیکٹس اور بلٹ پروف ہیلمٹس دیئے جائیں گے۔ مزید براں صوبہ بھر میں مختلف شخصیات اور پراجیکٹس کی سکیورٹی کے لئے تعینات غیر مجاز پولیس اہلکاروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ ترجمان خیبر پی کے پولیس کے مطابق آئی جی پی خیبر پی کے ناصر درانی نے تمام ریجنل اور ضلعی پولیس افسروں کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ غیرمجاز پولیس اہلکار واپس بلانے کا فیصلہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس کے فیصلہ کی روشنی میں کیا گیا۔ آئی این پی کے مطابق خیبر پی کے حکومت نے جیلوں کی سکیورٹی کے لئے پریزنرز سکیورٹی فورس بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ محکمہ داخلہ خیبر پی کے کے اعلامیہ کے مطابق پریزنرز سکیورٹی فورس بنانے کا فیصلہ صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا۔ محکمہ داخلہ کے مطابق پریزن سکیورٹی فورس کو جدید اسلحہ، بلٹ پروف جیکٹس، ہیلمٹ، گیس گن، میٹل ڈی ٹیکٹر، مائن ڈی ٹیکٹر، موبائل ڈی ٹیکٹر اور سونگھنے والے کتے فراہم کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں خیبر پی کے کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ہنگامی بنیادوں پر ’’ انسداد دہشت گردی فورس‘‘ بنانے کیلئے ایلیٹ فورس کے جوانوں کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا، آئی جی خیبر پی کے سے کہا ہے انہیں سیاسی مداخلت اور فنڈ کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، امن کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے انہیں تمام وسائل بروئے کار لانے ہونگے۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی زیر صدارت پیر کو اعلیٰ سطحی اجلاس میں اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا، وزیر اعلیٰ نے بیوروکریسی کی اس تجویز کو رد کردیا کہ انسداد دہشتگری فورس کیلئے 3سے 4ماہ میں بھرتیاں کی جائیں گی پھر 6ماہ سے ایک سال تک فورس کی ٹریننگ کی جائے گی اور ٹریننگ کے بعد خصوصی کورس پر بھی 6ماہ کا عرصہ لگے گا، اور واضح کیا فوری طور پر ایلیٹ فورس کی 6ہزار نفری میں سے ایک ہزار جوانوں کو انسداد دہشتگری فورس میں سپیشل ٹریننگ دیکر شامل کیا جائے کیونکہ امن کے قیام میں کوئی لیت و لعل سے کام نہیں لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق انسداد ہشت گردی فورس کیلئے الگ ڈی آئی جی ہو گا اوریہ انٹیلی جنس، تفتیش اور آپریشن کا ذمہ دار ہو گا، اجلاس میں آئی جی کو ہدایت دی پولیس کو سہولیات اور جدید آلات کیلئے فنڈ دینے کو تیار ہیں لیکن نتائج سو فیصد ہونے چاہیں۔ این این آئی کے مطابق انسداد دہشت گردی فورس، دہشت گردی کے خلاف لیڈ فورس کے طور پر کام کرے گی جبکہ ہائی پروفائل کیسز پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ صوبے میں انٹیلی جنس اور انویسٹی گیشن سسٹم کو جدید سائنسی خطوط پر استوار کرنے کے لئے دو نئے سکولوں کے قیام، دھماکہ خیز مواد اور دہشت گردوں کا کھوج لگانے کے لئے کھوجی کتوں کی خریداری اور ڈاگ ہینڈلرز کی خصوصی تربیت سمیت صوبے بھر میں سکیورٹی مجموعی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کے لئے بڑے بڑے شہروں میں موزوں مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی منظوری دی گئی۔ آن لائن کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پی کے ناصر خان دُرانی نے کہا ہے صوبے میں دہشت گردی کے واقعات سے بہتر انداز میںنمٹنے کے لیے بہت جلد انسداد دہشت گردی فورس کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔ یہ بات انہوں نے ملک سعد شہید پولیس لائن پشاور میں پولیس دربار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے ہدایت کہ ناکہ بندیوں کوروزانہ ایک بار ضرور چیک کیا کریں۔ صوبے کے تمام تھانوں میں ایس ایچ اوز بورڈ کی منظوری سے لگائے جائیں گے۔ پولیس سربراہ نے دربار کے شرکاء کو مزید ہدایت کی وہ تمام مقدمات کے فوری اندراج کو یقینی بنائیں۔ تمام ایف آئی آرز پر مدعی کا ٹیلی فون نمبر درج کریں اور ملزم کا تصدیق شدہ شناختی کارڈ کی کاپی لگوائیں۔