بھارت پاکستان کو بنجر بنانا چاہتا ہے، حکمرانوں نے چپ کا روزہ رکھ لیا: ظہورالحسن ڈاہر
لاہور (آئی این پی) سندھ طاس واٹر کونسل پاکستان کے چیئرمین، ورلڈ واٹر اسمبلی کے چیف کو آرڈینیٹر حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا ہے کہ بھارت طویل مدت سے پاکستان کے حصے کا پانی روک کر اپنی بالائی ریاستوں کا بنجر علاقہ سیراب کر رہا ہے‘ پاکستان کا حق مارے جانے کے باوجود حکمرانوں نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے، وزیراعظم دورہ امریکہ کے دوران اس معاملہ کو بھرپور طریقے سے اٹھائیں‘ بھارت پاکستان کو بنجر اور کھنڈرات میں تبدیل کر نے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے، بھارت سے پانچ سو میگا واٹ بجلی خریدنے کا معاہدہ دراصل بھارتی آبی جارحیت پر پردہ ڈالنے کے مترادف ہوگا ‘ ایسا کوئی معاہدہ ہونے پر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ذمہ دار ہونگے‘ پاکستان صرف اپنے دریائوں پر ایک لاکھ میگاواٹ انتہائی سستی بجلی پیدا کر سکتا ہے۔ پیر کو یہاں آبی صورتحال پر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا کہ اس میں اب کوئی شک نہیں کہ پاکستان پر بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے۔ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے عالمی این جی اوز اور غیر ملکی ایجنسیوں کا ہمارے ملک میں عمل دخل روز بروز بڑھتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف یہ ایک بہت بڑی عالمی سازش ہے جس کا نہ تو ہماری سیاسی قیادت اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کو کوئی ادراک ہے۔ یہ اٹل حقیقت ہے کہ آئندہ چار سال بعد دریائے چناب، جہلم، سندھ اور ان کے معاون ندی نالوں کا ایک گھونٹ پانی پاکستان کی طرف نہیں آ سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت، اسرائیل ایک عالمی طاقت کی سرپرستی کے ساتھ پاکستان کو تباہ کرنے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ پاکستان بھارت سے بجلی خریدنے کا جو معاہدہ کرنے جا رہا ہے اس سے پاکستان کو ایک دمڑی کا فائدہ نہیں ہو گا تمام تر فوائد صرف اور صرف بھارت کو حاصل ہوں گے اور اس معاہدے کے بعد بھارتی آبی جارحیت کے خلاف عالمی سطح پر ہماری آواز بے اثر ثابت ہو گی۔