• news

ایمنسٹی کی رپورٹ سے تحریک انصاف کے موقف کی توثیق ہوئی: عمران

اسلام آباد + پشاور (نوائے وقت رپورٹ + آن لائن) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے ڈرون حملوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ کی اشاعت سے ڈرون حملوں پر تحریک انصاف کے م¶قف کی توثیق ہوئی ہے ۔ ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے حوالے سے انکا کہنا ہے رپورٹ ڈرون حملوں کے ذریعے پاکستان میں قتل عام پر امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرانے اور تحریک انصاف کے دیرینہ مطالبے کی طرح ڈرون حملوں کے نتیجے میں غیر قانونی ہلاکتوں کو جنگی جرائم میں شامل کرنے کی سفارش کرتی ہے۔ عمران خان نے یاد دہانی کرائی کہ تحریک انصاف تسلسل کے ساتھ ڈرون حملوں کو پاکستان کی خودمختاری اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتی رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا وفاقی حکومت ڈرون حملوں پر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو فوری طور پر نافذ کرے۔ انکا کہنا ہے تمام سیاسی جماعتوں نے وفاقی حکومت کو فاٹا میں ڈرون حملے رکوانے کا اختیار دیا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) نے انتخابی مہم کے دوران بھی قوم سے ایسا کرنے کا وعدہ کیا تھا چنانچہ وقت آن پہنچا ہے اے پی سی کی سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور حکومت کی جانب سے قوم سے کئے گئے وعدوں کو پورا کیا جائے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں امریکہ ڈرون حملوں کے ذریعے 400 بے گناہ پاکستانیوں کی ہلاکتوں کا ذکر کیا گیا ہے جو امریکہ کی جانب سے تسلیم شدہ تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ فاٹا میں امریکی ڈرون حملوں کے بارے میں ابہام پھیلانے اور دوہری پالیسی کی ترویج کی مذمت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا ہے بین الاقوامی طور پر یہ سازش بے نقاب ہو رہی ہے اور اسکاتذکرہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں بھی ہے جبکہ ملک کی سیاسی قیادت کے بعض عناصر کی اس سازش میں شرکت مایوس کن ہے۔ مزید برآں وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے ڈرون حملوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ سامنے آچکی ہے، انسانی ہلاکتوں پر امریکہ کا مواخذہ ہونا چاہئے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا وفاقی حکومت ڈرون حملے فوری طور پر رکوائے، طالبان سے مذاکرات شروع کرنے میں وفاقی حکومت کی تاخیر پر گہری تشویش ہے۔ وفاقی حکومت کا طرز عمل سیاسی جماعتوں کی طرف سے دئیے گئے مینڈیٹ کے منافی ہے۔ مذاکرات میں پیشرفت نہ ہونے سے مذاکرات اور امن کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی خواہاں قوتوں کی حوصلہ افزائی ہو ہی ہے، طالبان اس بات کی نشاندہی کرتے آ رہے ہیں کہ حکومت کی جانب سے مذاکرات کی کوئی باضابطہ پیشکش نہیں ہوئی۔ مذاکرات میڈیا کے ذریعے نہیں ہونے چاہئیں۔ وزیراعظم کو طالبان سے مذاکرات کے لئے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانا چاہئیں۔ وفاقی حکومت کی بے عملی کا خمیازہ خیبر پی کے کے عوام اور حکومت کو دہشت گردی کے واقعات کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ آئی این پی کے مطابق پرویز خٹک نے طالبان سے باضابطہ مذاکرات شروع کرنے میں وفاقی حکومت کی مسلسل تاخیر پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا یہ طرز عمل آل پارٹیز کانفرنس میں شامل ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے مرکز کو دیئے گئے مینڈیٹ کے منافی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے باضابطہ مذاکرات کے آغاز کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا مذاکرات میڈیا کے ذریعے نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ اس کی وجہ سے مذاکرات اور امن کے مخالف عناصر کو غلطی فہمیاں پھیلانے کا موقع ملتا ہے۔ اُنہوں نے کہا ایمنیسٹی کی حالیہ رپورٹ میں امریکی ڈرون حملوں کے نتیجے میں ہونے والی انسانی ہلاکتوں کی بھی شدید مذمت کی گئی ہے اس لئے ہم وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کر تے ہیں ڈرون حملے فوراً رکوائے جائیں۔

ای پیپر-دی نیشن