نیب نندی پور پاور پراجیکٹ میں لوٹ مار کرنیوالے سے تمام پیشہ نکلوائے: شہباز شریف
لاہور+ گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹر + نمائندہ خصوصی) وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ نندی پور پاور پراجیکٹ توانائی سیکٹر کا انتہائی اہم قومی منصوبہ ہے لیکن یہ شاندار قومی منصوبہ سابق حکمرانوں کی ہوس اور لالچ کے باعث اڑھائی برس بند پڑا رہا۔ سابق حکمران طمع اور حرص کا شکار نہ ہوتے تو دو برس قبل ہی نندی پور پاور پراجیکٹ سے بجلی پیدا ہو رہی ہوتی اور ہمارے اندھیرے کم ہوچکے ہوتے۔ نیب کو چاہیے کہ وہ لوٹ مارکرنے والوں کی جیبوں سے منافع کے ساتھ تمام پیسہ نکلوائے۔ وزیر اعلی نے ہدایت کی نندی پور پاور پراجیکٹ پرکام ٹائم لائن سے بھی پہلے مکمل کیا جائے۔ وہ گزشتہ روز گوجرانوالہ کے قریب نندی پور میں پاورپراجیکٹ کے دورے کے موقع پر بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر اعلی نے زیر تکمیل نندی پور پاور پراجیکٹ کا تفصیلی دورہ کیا اور مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔ وزیر اعلی کو پاور پراجیکٹ پر ہونے والے کام کی رفتار پر پیش رفت کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ اس قومی منصوبے پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے تا کہ بجلی کی پیداوار جلد سے جلد شروع ہو سکے۔ وزیر اعلی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نندی پور منصوبے پر تیزی سے کام ہو رہا ہے اور کراچی سے مشینری نندی پور پہنچ چکی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ قومی اہمیت کے اس منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے کیونکہ نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر کے باعث ملک کو پہلے ہی بہت نقصان ہوا ہے جس کی ذمہ داری سابق حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے۔ نیب کو نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر کا نوٹس لینا چاہیے۔ غریب عوام کا پیسہ سابق حکمرانو ںنے بیدردی سے ضائع کیا جس سے ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔ اب قومی دولت کے نقصان کو مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا- نیب اس تاخیر کے ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائے تاکہ انہیں ملک دشمنی کی سزا دی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ پر دن رات کام کیا جا رہا ہے اور اس کی تکمیل سے معیشت کو بے پناہ فائدہ ہوگا۔ منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کے انجینئرز سے درخواست کی ہے کہ اس منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے۔ حکومت نے اس منصوبے میں حائل تمام مشکلات کا خاتمہ کرکے خلوص دل سے کام کیا ہے اور منصوبے کی تکمیل کیلئے ہم اپنا بھرپور تعاون جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ منصوبے کی بنیادی تیاری کے حوالے سے کلیدی کام مکمل ہو چکا ہے اور پاور پراجیکٹ کو نیشنل گرڈ سسٹم سے ملانے کیلئے تاروں کی تنصیب کا کام بھی کافی حد تک مکمل کیا جا چکا ہے اور اس کو مقررہ مدت سے چھ ماہ قبل مکمل کر لیا جائے گا۔ اس منصوبے پر 329 ملین ڈالر لاگت آئے گی اور اس سے 425 میگاواٹ بجلی حاصل ہوسکے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ڈانگ فانگ الیکٹرک پاور کمپنی کے اعلی افسران سے ملاقات کی۔ ملاقات میں چینی کمپنی کے تین نائب صدور ہیم زیکاﺅ (Ham Zhiqiao )، لین زیہائی (Lan Zehai) اور زینگ کورونگ (Zhang Courong ) بھی شریک تھے۔ قبل ازیں وزیر اعلی محمد شہباز شریف گوجرانوالہ کے علاقے پپلی والا میں گلے پر ڈور پھرنے سے جاں بحق ہونے والے تین سالہ کمسن بچے احمد رضا مصطفی کے گھر گئے اور اہل خانہ سے افسوسناک واقعہ پر تعزیت کا اظہار کیا۔ تین سالہ متوفی احمد رضا مصطفی ایک غریب خوانچہ فروش کا بیٹا اور چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا۔ وزیر اعلی نے متوفی کمسن بچے کے والدین سے اظہار تعزیت کے بعد انہیں پانچ لاکھ روپے کا امدادی چیک پیش کیا۔ وزیر اعلی نے غمزدہ خاندان کو دلاسہ دیتے ہوئے انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعلی نے ڈی ایس پی اور تفتیشی افسر کو فوری معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے اعلی حکام کو ہدایت کی کہ 48 گھنٹے میں ملزمان کو ہر صورت گرفتار کیا جائے۔ وزیر اعلی نے پتنگ بازی پر پابندی کے قانون پر سختی سے عملدرآمد نہ کرانے پر آر پی او گوجرانوالہ اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سرزنش کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے مفاد عامہ کو مد نظر رکھتے ہوئے جانی نقصان سے بچنے کیلئے پتنگ بازی پر پابندی لگائی ہے۔ متعلقہ انتظامیہ اور پولیس افسران پتنگ بازی پر پابندی کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرائیں۔ ما¶ں کی گودیں اجاڑنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ گلے پر ڈور پھرنے سے کمسن بچے احمد رضا مصطفی کے جاں بحق ہونے پر دلی افسوس ہوا ہے۔ آئندہ ایسا کوئی واقعہ ہوا تو متعلقہ علاقے کی انتظامیہ اور پولیس افسران ذمہ دار ٹھہرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پتنگ بازی پر پابندی پر تنقید کرتے ہیں، معصوم بچوں کا خون ان کے لئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ قانون کی موجودگی میں پتنگ بازی کا ہونا قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے اور ایسے واقعات کسی صورت بھی برداشت نہیں کئے جا سکتے۔ پتنگ بازی پر پابندی کے قانون کو مزید موثر بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ پتنگ بازی سے بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کی روک تھام کیلئے سخت قانون بنائے جائیں گے۔ یاد رہے وزیراعلیٰ پنجاب کی آمد سے قبل پولیس نے علاقہ بھر کا محاصرہ کئے رکھا حفاظتی انتظامات کے تحت پولیس نے اردگرد کے مکینوں کے گھروں کو تالے لگوا کر بند کردیا۔ کسی بھی شخص کو ادھر سے گزرنے کی اجازت نہیں تھی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ سے بھی بات کی جائے گی کہ وہ ماتحت عدالتوں کو بھی پابند کریں کہ وہ ایسے گھمبیر واقعات میں ملوث ہونے والوں کی ضمانتیں بھی جلد نہ لیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب ڈور سے ہلاک ہونے والے لے پالک احمد رضا کے گھر سے روانہ ہوئے تو پپلی والا میں دو سال قبل زمین کے تنازعہ پر 12 افراد کو قتل کرنے کے بعد ان کی نعشوں کو جلا دیا گیا ان کے ورثاءنے وزیراعلیٰ پنجاب کی گاڑی کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے روک لیا احتجاج کرنے والوں میں خواتین بھی شامل تھیں جنہوں نے ہاتھوں میں قتل ہونے والے اپنے پیاروں کو تصاویر اٹھا رکھی تھیں، وزیراعلیٰ دورہ گوجرانوالہ کے موقع پر زیادتی کا شکار ہونے والی 7 سالہ مہوش کے گھر سنسہرہ گورائیہ پہنچ گئے جہاں پر مہوش کے ورثاءکو انصاف کی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب نے چند روز قبل زیادتی کا شکار ہونے والی گونگی بہری بچی کو دیئے جانے والا تین لاکھ کا چیک کیش نہ ہونے پر ڈی سی او گوجرانوالہ کی سخت سرزنش بھی کی۔ ڈی سی او گوجرانوالہ نے دو دن کے اندر چیک کیش ہو جانے کی یقین دہانی کروائی۔ بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب پپلی والا میں زمین کے تنازعہ پر قتل کرنے کے بعد جلائے گئے 14 افراد کے گھر بھی پہنچ گئے جہاں پر مرنے والوں کے ورثاءنے پولیس کی ہٹ دھرمی اور غیر جانبداری کے بارے میں وزیراعلیٰ کو بتایا جس پر وزیراعلیٰ نے آر پی او گوجرانوالہ اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی سخت سرزنش کی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ملزمان کے ریڈ وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں اگر وہ بیرون ملک ہیں تو ان کی گرفتاری کیلئے اقدامات کریں اور سات دن کے اندر ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے اور پولیس کو ہدایت کی کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے ہر ممکن کوشش کو بروئے کار لائیں۔ دریں اثنا شہباز شریف سے الائیڈ بنک کے گروپ چیفس خواجہ الماس اور ضیاءاعجاز نے گزشتہ روز ملاقات کی اور بنک کی جانب سے بلوچستان کے زلزلہ متاثرین کیلئے وزیراعظم کے ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ روپے کا چیک دیا۔ ایم این اے پرویز ملک بھی ملاقات میں موجود تھے۔ شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الائیڈ بنک کی جانب سے زلزلہ متاثرین کی امداد قابل تعریف ہے۔ پنجاب سے اشیائے ضروریہ کی ترسیل کا سلسلہ جاری ہے۔