• news

حکومت وزارت خارجہ کے افسران کی مدت ملازمت میں توسیع کا کلچر ختم نہ کرسکی

حکومت وزارت خارجہ کے افسران کی مدت ملازمت میں توسیع کا کلچر ختم نہ کرسکی

اسلام آباد (قدسیہ اخلاق/ نیشن رپورٹ) وزارت خارجہ میں کام کرنے والے افسران کی مدت ملازمت میں توسیع کے کلچر کا خاتمہ اس حکومت میں بھی نہ ہوسکا۔ ریٹائرمنٹ کی عمر میں پہنچنے کے باوجود حالیہ حکومت بھی بہت سے قابل افسران کی ترقی کا راستہ روکنے پر گامزن ہے۔ اگرچہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت پہلے یقین دہانی کرا چکی ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے باوجود مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف کھڑی ہوگی مگر اب بھی نیویارک میں اقوام متحدہ کے مشن میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان اور بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر سلمان بشیر اپنے عہدوں پر موجود ہیں۔ ان دونوں کی مدت ملازمت میں توسیع تو سابق حکومت نے دی تھی مگر موجودہ حکومت نے خود جنیوا میں یو این مشن میں مستقل نمائندے پاکستانی سفیر ضمیر خان کو ایک سال کی توسیع دی۔ ترکی میں پاکستانی ہارون شوکت اور یورپ میں سفیر منور سعید بھٹی کو بھی اسی طرح توسیع دیدی گئی۔ ڈنمارک میں موجود سفیر فوزیہ عباس کو اس سے قبل تیسری بار توسیع سے نوازا جا چکا ہے جو اب چوتھی بار توسیع کی کوششوں میں نظر آرہی ہیں۔ محکمہ خارجہ کے افسران کی مدت ملازمت میں ہونیوالی یہ توسیع وزیراعظم کی اجازت سے ہوتی ہے۔ اس رجحان سے محکمہ کے قابل افسران میں مایوسی بڑھ رہی ہے، خاص طور پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی بھی افسر کی توسیع کی مخالفت کرینگے۔ طارق فاطمی نے عہدہ سنبھالتے ہی تمام ممالک میں موجود سفیروں کو لیٹر جاری کیا تھا جس میں مدت ملازمت میں توسیع پر اصرار نہ کرنے کا کہا گیا تھا تاہم محکمہ خارجہ کے افسران کو وزیراعظم کی جانب سے پیشہ ورانہ اطوار اپنانے اور محنت کرنے پر انعام دیئے جانے کی یقین دہانی کا بھرم چار ماہ میں ہی کچل گیا ہے اور وہ حیران ہیں کہ ان کو دی جانیوالی امیدیں کس وجہ سے ٹوٹ گئی ہیں۔ واضح رہے کسی ایک بھی شخص کی مدت ملازمت میں توسیع کی وجہ سے محکمے میں کام کرنے والے کئی افسران کی ترقیاں متاثر ہوتی ہیں۔ قانونی نقطہ نظر سے بھی ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے کے بعد مدت ملازمت میں توسیع دینا کسی طور مناسب نہیں۔ اس کلچر سے سالوں سے تربیت پانے والے افسران کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ محکمے کی کارکردگی کو بہتر کرنے کیلئے اس کلچر کا خاتمہ ضروری ہے۔ وزیراعظم اور انکے اتحادی وزارت خارجہ کے افسران کو کرائی گئی اپنی یقین دہانی پر عمل کر کے اپنی ساکھ خراب ہونے سے بچا سکتے ہیں۔
توسیع کلچر/ خاتمہ

ای پیپر-دی نیشن