مورکل کی بھی بال ٹمپرنگ‘ ڈوپلیسی کو معمولی سزا....دوہرے معیار کی شکایت کرینگے : چیئرمین پی سی بی
مورکل کی بھی بال ٹمپرنگ‘ ڈوپلیسی کو معمولی سزا....دوہرے معیار کی شکایت کرینگے : چیئرمین پی سی بی
لاہور/ دبئی (کامرس رپورٹر+ نوائے وقت نیوز+ آئی این پی) جنوبی افریقہ کے ایک اور باو¿لر مورنی مورکل بھی پاکستان کیخلاف میچ میں بال ٹمپرنگ کرتے ہوئے پکڑے گئے جبکہ آئی سی سی نے نسلی تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے گزشتہ روز بال ٹمپرنگ کرتے ہوئے پکڑے جانیوالے جنوبی افریقہ کے ہی کھلاڑیوں پر کوئی پابندی عائد نہیں کی۔ فاف ڈوپلیسی کو صرف میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ کیا ہے۔ گزشتہ روز ایک اور جنوبی افریقن کھلاڑی مورنی مورکل کو کیمرے کی آنکھ نے بال ٹمپرنگ کرتے ہوئے پکڑ لیا۔ وہ بھی ٹراو¿زر کی زپ سے گیند کو رگڑ رہے تھے۔ فیلڈنگ کے دوران فاف ڈوپلیسی نے ٹراو¿زر کی زپ سے گیند کو رگڑا تھا۔ بال ٹمپرنگ پر جنوبی افریقہ کے کھلاڑی فاف ڈوپلیسی پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کر دیا گیا۔ بال ٹمپرنگ کرنے پر آئی سی سی قوانین کی یہ کم سے کم اور نرم سے نرم سزا ہے۔ اس جرم میں ڈوپلیسی پر دو سے تین میچز کی پابندی بھی لگائی جاسکتی تھی لیکن فیصلہ کرنے والوں نے ایسا مناسب نہیں سمجھا جبکہ ماضی میں پاکستان کے شعیب اختر اور شاہد آفریدی کو ایسے ہی کام کا نتیجہ دو، دو میچز کی پابندی کی صورت میں بھگتنا پڑا تھا۔ پاکستانی کرکٹرز نے جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں کی بال ٹمپرنگ پر دیئے گئے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے آئی سی سی کے فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیدیا۔ مائیکل وان نے کہا بال ٹمپرنگ کرنے والے پر کم از کم 10 میچز کی پابندی لگانی چاہئے۔ آئی این پی کے مطابق سابق پاکستانی کرکٹرز نے بال ٹیمپرنگ کر نے پر جنوبی افریقی ٹی ٹوئنٹی کپتان فاف ڈوپلیسی کو صرف جرمانہ کرنے پرآئی سی سی کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے دنیائے کرکٹ میں سزا اور پابندیاں صرف پاکستانیوں کیلئے ہیں۔ شعیب اختر نے کہا جس طرح پاکستان میں ٹیکس اور قوانین صرف غریبوں کیلئے ہیں اسی طرح کرکٹ میں سزا صرف پاکستانیوں کو ہی ملتی ہے۔ ڈوپلیسی نے کھلے عام جرم کیا اور اسے تسلیم بھی کیا۔آئی سی سی کھل کر انصاف نہیں کر سکتی۔ یہ سب ہمارے کرتوتوں کی وجہ سے ہورہا ہے، جب جرم ثابت ہو گیا تو پھر کونسی قوتیں ہیں جو انصاف پر مبنی فیصلے نہیں دے رہیں۔ آئی سی سی کی شفافیت پر کبھی یقین تھا ہی نہیں۔ ایشیائی کھلاڑیوں کے ساتھ ہمیشہ ایسا ہی ہوتا رہے گا۔ آئندہ بال ٹیمپرنگ کی سزا صرف پچاس فیصد جرمانہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا موجودہ حالات میں بال ٹیمپرنگ کو قانونی حیثیت دی جائے تاکہ اس پر بحث ختم ہوسکے۔ انہوں نے کہا آئندہ کوئی بال ٹمپرنگ کرے تو 50 فیصد فیس کا جرمانہ ہی ہونا چاہئے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت نے کہا ثابت ہو گیا گورے نے گورے کو بچایا۔ ہمارا کوئی کھلاڑی یہ حرکت کرتا تو اس پر سخت ترین پابندی عائد کی جاتی۔ آئی سی سی نے انصاف کے منہ پر طمانچہ مارا، ٹراﺅزر کی سائیڈ پر زپ کا ہونا کھلاڑی کی خراب نیت کو ظاہر کر رہا ہے۔ آئی سی سی نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے۔ سابق کپتان عامر سہیل نے آئی سی سی کے فیصلے کو مایوس کن قراردیا اور کہا ثابت ہوگیا آئی سی سی دوہرے معیارپر یقین رکھتی ہے اور وہاں کسی سے انصاف نہیں کیا جاتا، پاکستانی کھلاڑیوں کو تو تاحیات کرکٹ سے دور کردیا جاتا ہے لیکن کوئی گورا یہ حرکت کرتے تو آئی سی سی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ آئی سی سی بااثر کرکٹ بورڈکے ہاتھوں مکمل طورپر یرغمال بن چکی ہے۔ آئی سی سی میچ ریفری ڈیوڈ بون نے جنوبی افریقہ کے ٹی ٹوئنٹی کپتان ڈوپلیسی پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا ڈوپلیسی نے بال ٹیمپرنگ جان بوجھ کر نہیں کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ڈوپلیسی نے جان بوجھ کر گیند کی کنڈیشن تبدیل نہیں کی، تمام صورتحال میں میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کرنا مناسب سزا ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راو¿نڈر شاہد آفریدی نے کہا ہے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو کرکٹ اصولوں کے تحت بال ٹمپرنگ کے خلاف تمام کھلاڑیوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک کرنا چاہئے۔ کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انکا کہنا تھا آئی سی سی کو سب ٹیموں کو ایک ہی لیول پر رکھ کر فیصلہ کرنا چاہئے، صرف ہمارے کرکٹرزکے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہئے۔ پی سی بی بہتر جانتی ہے کہ اس حوالے سے آئی سی سی سے کیا بات کرنی ہے اور ایسا صرف ہمارے خلاف ہی کیوں ہوتا ہے، میرے خیال میں آئی سی سی کو اس پر غور کرنا پڑیگا۔ قومی ٹیم کی دوسرے ٹیسٹ میچ میں پرفارمنس سے متعلق بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ بیٹسمینوں کی ذمہ داری تھی وہ دوسرے اور تیسرے دن بہتر کارکردگی دکھاتے لیکن اب جو اچھا کھیلے گا وہ جیتے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کی طرف سے ڈوپلیسی کو میچ فیس کا آدھا جرمانہ کی سزا پر سابق پاکستانی اور بھارتی کرکٹرز نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فیصلے کو غیرمنصفانہ اور امتیازی قرار دیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے سابق پاکستانی کرکٹر سرفراز نواز نے کہا آئی سی سی ہمیشہ پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتی ہے، جو باﺅلر یا فیلڈر ٹمپرنگ کرتے پکڑا جائے اسے میچ سے باہر کر دیا جائے، آئی سی سی کو نیا قانون بنانا چاہئے۔ ڈوپلیسی نے جان بوجھ کر ٹمپرنگ کی۔ آئی سی سی کو سخت ایکشن لینا چاہئے، ٹمپرنگ کو قانونی حیثیت نہ دی جائے، اس سے کھیل کا مزا خراب ہو گا۔ انہوں نے کہا ہمارے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔ کپتان پر بھی پابندی لگنی چاہئے۔ وقار یونس کو آسٹریلیا میں زپ والی ٹراﺅزر تبدیل کرنے کو کہا گیا تھا۔ سابق بھارتی کرکٹر ونود کامبلی نے کہا قانون سب کیلئے ایک ہونا چاہئے۔ یہ سارا پلان کیا گیا تھا تاکہ میچ جیتا جا سکے۔ ڈیوڈ بون نے کہا ڈوپلیسی نے جان بوجھ کر ایسی حرکت نہیں کی۔ میں اسے نہیں مانتا۔ ڈیوڈ بون کو پتہ ہے کہ بال ٹمپرنگ کس طرح ہوتی ہے۔ بال ٹمپرنگ کرنے والے پر کم از کم 5 سے 6 میچز کی پابندی لگانی چاہئے۔ لوہا گرم ہے، پی سی بی کو اس وقت ہتھوڑا مار دینا چاہئے۔ پی سی بی معاملہ آئی سی سی میں لے گیا تو بھارتی بورڈ ساتھ دے گا۔ آئی سی سی کا اجلاس ہونا چاہئے کہ ایسا کیوں ہوا۔ کامرس رپورٹر کے مطابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے دبئی ٹیسٹ میں بال ٹمپرنگ کا الزام ثابت ہونے کے باوجود جنوبی افریقہ کے کھلاڑی فاف ڈوپلیسی کو معمولی جرمانے کی سزا کے خلاف آئی سی سی کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں نجم سیٹھی کا کہنا تھا پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس بات پر سخت تشویش ہے کہ شاہد آفریدی کو اسی معاملے پر اور سزا ملی اور فاف ڈوپلیسی کو ایسے ہی جرم میں محض جرمانہ کر کے معاف کر دیا گیا۔ پی سی بی ذرائع کے مطابق پی سی بی کے چیئرمین نے قانونی مشیر کو ہدایت کی ہے کہ وہ بورڈ حکام کی مشاورت سے جلد خط تحریر کریں تاکہ اسے پیر کے روز آئی سی سی کو بھجوایا جا سکے۔ سپورٹس ڈیسک/آئی این پی کے مطابق نجم سیٹھی نے آئی سی سی کے دوہرے معیار کی شکایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ نجم سیٹھی نے ٹویٹر پر اپنے پیغام اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا وہ میچ ریفری کے اس فیصلے کے خلاف آئی سی سی کو سخت احتجاجی خط لکھیں گے۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ ایک جیسے اقدام پر سزاﺅں کا مختلف معیار انتہائی تشویشناک ہے۔ نجم سیٹھی نے کہا پاکستان کرکٹ بورڈ اس کے خلاف سخت احتجاج کرے گا اور آئی سی سی سے شاہد آفریدی اور فاف ڈوپلیسی کے فیصلے میں فرق سے متعلق بھی ضرور پوچھا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہمارا مسئلہ جنوبی افریقہ کے ساتھ نہیں آئی سی سی کے ساتھ ہے۔
بال ٹمپرنگ