• news
  • image

بادشاہ ہوتا تو لٹیروں کا سر قلم کر دیتا : ڈرون حملے نہ رکے تو نیٹو سپلائی بند کر دینگے : پرویز خٹک

بادشاہ ہوتا تو لٹیروں کا سر قلم کر دیتا : ڈرون حملے نہ رکے تو نیٹو سپلائی بند کر دینگے : پرویز خٹک

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے ڈرون حملے نہ رکے تو نیٹو سپلائی بند کر دیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کا دورہ امریکہ کامیاب نہیں رہا۔کمشنر پشاور کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا دہشت گردی کی وجہ سے ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے۔ ڈرون حملوں پر حتمی فیصلے سے متعلق جلد آگاہ کرینگے۔ طالبان سے کوئی رابطہ نہیں، مذاکرات کا مینڈیٹ وفاق کے پاس ہے۔ وفاقی حکومت طالبان سے جلد مذاکرات کرے اور وفاق طالبان سے مذاکرات کے بارے میں پیشرفت کرے۔ وزیر داخلہ چودھری نثار سے میرا رابطہ رہتا ہے اور وہ یقین دہانی کراتے رہتے ہیں۔ ڈرون حملے بند نہ ہوئے تو ہم نیٹو سپلائی بند کرنے کا فیصلہ کرنے والے ہیں۔ ہم بہت جلد اس سلسلے میں فیصلہ کرینگے۔ قبل ازیں وفد اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا صوبوں سے اختیار لیکر نچلی سطح تک پہنچا دیئے گئے تو چیف جسٹس کو اپنا ہیرو مان لیں گے، پنجاب، سندھ اور بلوچستان کی طرح بلدیاتی انتخابات کرانے ہوتے تو اب تک کرا دےتے۔ خیبر پی کے حکومت نے بجٹ کا 37 فیصد بلدیات کے مختص کر دیا جو ہر یونین کونسل اور ہرگاو¿ں تک پہنچیں گے۔ صوبہ مےں دنیا کا طاقت ور ترین بلدیاتی نظام رائج کریں گے جس کے لئے قانون سازی تکمیل کے قریب ہے۔ گزشتہ حکومت کی طرف سے کرپشن اور لوٹ مار کیلئے کھولے گئے تمام دروازے بند کر دیئے ہےں جس کے باعث تمام چور مےرے خلاف ہو گئے، بادشاہ ہوتا تو تمام لٹیروں کے سرقلم کر دیتا۔ تعلیم کے نظام کی بہتریں ویکساں نظام تعلیم، کرپشن، سفارش، کمیشن کے خاتمے اور حقیقی تبدیلی کے اقدامات شروع کر دیئے ہےں جن کے مضمرات جلد عوام کے سامنے ہوں گے۔ مذاکرات کے بغیر امن قائم کیا جانا ناممکن ہے، تمام جماعتوں کی طرف سے وفاقی حکومت کو دیئے ہوئے مینڈیٹ پر حکومت جلد مذاکرات شروع کر ے تاکہ فاٹا سمیت خیبر پی کے مےں امن بحال ہو۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا لوگ مجھ سے پوچھتے ہےں امن کب آئے گا اور آپ ڈرون کب گرا رہے ہےں مگر ڈرون کا معاملہ مرکز ی حکومت کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن، رشوت اور سفارش کلچر کے خاتمہ کے لئے عملی اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔ ڈرون گرانا ہمارا نہیں وفاقی حکومت کا کام ہے۔ آئندہ سال سے غریب اور امیر گھرانوں کے بچوں کے لئے یکساں نصاب ہو گا اور صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں پہلی جماعت سے انگلش میڈیم رائج کریں گے۔ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے میں عدالتی حکم امتناعی آڑے آ رہے ہیں۔ تمام ہسپتالوں کے شعبہ ایمرجنسی کے لئے ایک ارب روپے جاری کئے ہیں جہاں 24 گھنٹے ڈاکٹرز موجود ہوں گے۔ صوبے بھر کے دفاتر میں شکایات سیل بنا دئیے ہیں۔ وزیراعلیٰ دفتر میں روزانہ ڈیڑھ ہزار کے قریب شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ ہم عوام سے کئے وعدے پورے کریں گے اور گاﺅں کی سطح پر اختیارات اور ترقیاتی فنڈز تقسیم کریں گے۔ انہوں نے کہا پٹوار خانوں، پولیس سمیت تمام محکموں سے رشوت کے خاتمہ کے لئے حلف لئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا جنگ لگی ہوئی ہے اور پولیس بے حس ہے، ہم اسے جگا رہے ہیں۔ پولیس میں رشوت کے خاتمہ کی مکمل کامیابی حاصل نہیں ہوئی تاہم شکایات کی روشنی میں کئی پولیس اہلکار نوکریوں سے نکال دئیے ہیں۔ اے این پی کے ہیروز کو نصاب سے نہیں نکالیں گے۔ اے پی اے کے مطابق پرویز خٹک نے کہا امریکی ڈرون گرانا صوبائی حکومت کا نہیں وفاق کا کام ہے۔ خیبر پی کے کا بلدیاتی نظام تینوں صوبوں سے مختلف ہو گا، ہم عوام کو فنڈز اور اختیارات بھی دے رہے ہیں۔
پرویز خٹک

epaper

ای پیپر-دی نیشن