• news

جنوبی افریقی کھلاڑیوں کی بال ٹمپرنگ نے پاکستان بھر کو ہلا کر رکھ دیا

اسلام آباد (آئی این پی) دبئی ٹیسٹ میں جنوبی افریقی کھلاڑیوں کی جانب سے بال ٹیمپرنگ کے ایشو نے پاکستان بھر کو ہلا کر رکھ دیا، بال ٹیمپرنگ کی تاریخ تو شاید بہت پرانی ہو لیکن 1992میں پہلی متربہ وسیم اکرم اور وقار یونس پر اس وقت بال ٹیمپرنگ کا الزام لگا جب پاکستان نے انگلینڈ کو سیریز میں ڈھیر کیا۔رپورٹ کے مطابق سب سے پہلے انگلینڈ کے کپتان مائیکل ایتھرٹن کو بال ٹیمپرنگ کرتے ہوئے کیمرے کی آنکھ نے پکڑا،2000 میں وقار یونس اور اظہر محمود کو بال ٹیمپرنگ کے الزام پر جرمانے کا سامنا کرنا پڑا، 2001 میں 6بھارتی کرکٹرز بھی بال ٹیمپرنگ کرتے ہوئے پکڑے گئے، بھارتی کرکٹرز میں سچن ٹنڈولکر سب سے آگے پائے گئے، 2003میں شعیب اختر کو نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بال ٹیمپرنگ کے خلاف میچ میں بال ٹیمپرنگ کے الزام میں میچ فیس کا 75فیصد جرمانہ ادا کرنا پڑا۔2006میں آسٹریلین امپائر ڈیرل ہیئر نے پاکستانی ٹیم پر بال ٹیمپرنگ کا الزام لگا دیا جس پر کپتان انضمام الحق نے اوول کے میدان میں الزام کو مسترد کر کے ٹیم کو گراﺅنڈ سے باہر لے گئے،2010میں انگلینڈ کے 2باﺅلرز، جیمز اینڈرسن اور سٹیو براڈ نے جوتوں سے بال کو خراب کیا تاہم کسی بھی قسم کی سزا سے محفوظ رہے۔ اسی سال 2010 میں پاکستانی کھلاڑی شاہد آفریدی بال کو چباتے ہوئے پکڑے گئے جس پر آئی سی سی نے ان پر دو میچوں کی پابندی لگا دی۔ دبئی ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کے ٹی ٹونٹی کے کپتان فاف ڈوپلیسی ٹراوزر کو زپ اور ناخنوں سے بال ٹیمپرنگ کرنے پر صرف میچ فیس کا 50فیصد جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ اسی میچ میں پاکستانی با¶لر سعید اجمل کے مشتعل ہونے پر آئی سی سی نے سعید اجمل کو بھی وارننگ جاری کی۔

ای پیپر-دی نیشن