الیکشن کمشن کا اجلاس آج ہو گا‘ بلدیاتی انتخابات کیلئے اخراجات کا تخمینہ تیار‘ 6 ارب مانگنے کا فیصلہ
الیکشن کمشن کا اجلاس آج ہو گا‘ بلدیاتی انتخابات کیلئے اخراجات کا تخمینہ تیار‘ 6 ارب مانگنے کا فیصلہ
اسلام آباد (خبرنگار+ آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں الیکشن کمشن میں قائم مقام چیف الیکشن کمشنر جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں آج ایک اہم اجلاس ہو گا۔ اجلاس میں چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز سمیت سیکرٹری الیکشن کمشن، ڈی جی الیکشن، الیکشن کمشن کے چاروں صوبائی ممبران شرکت کرینگے۔ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں تیاریوں کے حوالے سے غور کیا جائے گا۔ آج کے اجلاس کے بعد کل ایک اور اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں نادرا، پرنٹنگ پریس کارپوریشن اور پی سی ایچ آئی آر کو مدعو کیا گیا ہے۔ اجلاس میں بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ، نادرا کی طرف سے ووٹر لسٹوں کی تیاری اور پی سی ایچ آئی آر کی طرف سے مقناطیسی سیاہی مہیا کرنے کے حوالے سے غور کیا جائے گا۔ آئی این پی کے مطابق آج ہونے والے اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ملک کے چاروں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد بارے فیصلے کئے جائیں گے۔ اجلاس میں چیف سیکرٹریز‘ لوکل گورنمنٹس‘ سیکرٹری داخلہ‘ چیئرمین نادرا اور سیکرٹری الیکشن کمشن سمیت دیگر اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔ صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اپنی تیاریوںکے بارے مےں کمشن کو بریفنگ دیں گی۔ الیکشن کمشن ذرائع کے مطابق اجلاس میں کئے جانے والے فیصلوں کی روشنی میں الیکشن کمشن بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کرے گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں تحریک انصاف کا انتخابی دھاندلیوں کے بارے مےں وائٹ پیپر، این اے 256 اور این اے 258 میں دھاندلی کے بارے مےں نادرا رپورٹس‘ بھارت سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں حاصل کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔ اے این این کے مطابق الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کیلئے انتخابی فہرستوں کو ترتیب دینے کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں کو سونپ دی جبکہ (کل) منگل کو چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز کا اجلاس اسلام آباد میں بلایا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کا موقف یہ تھا انتخابی فہرستوں کی تیاری کیلئے 60 سے 90 دن کی مدت درکار ہے جبکہ صوبے سپریم کورٹ میں انتخابات کے انعقاد کی تاریخ دے چکے ہیں لہذا الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داریاں صوبائی حکومتوں پر ڈال دی ہیں، صوبائی حکومتوں کے اقدامات میں بے قاعدگیاں پائی گئیں تو انتخابات کا انعقاد خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ اے پی اے کے مطابق الیکشن کمشن 2013ءکے عام انتخابات میں جی ایچ کیو اور پرنٹنگ کارپوریشن کا ایک ارب 25 کروڑ روپے کا مقروض ہے۔ مزید براں الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے لیے اخراجات کا تخمینہ تیار کر لیا، انتخابات پر10ارب روپے اخراجات آئیں گے جبکہ وزارت خزانہ سے فوری ساڑھے چھ ارب روپے مانگنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ سیکرٹری خزانہ کو آج ہونے والے اجلاس میں طلب کر لیا گیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کرانے پر دس ارب روپے کے اخراجات آئیں گے اور ان اخراجات بارے وزارت خزانہ کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا جائے گاکیونکہ وزارت خزانہ نے عام انتخابات پر آنے والے اخراجات کی ابھی تک مکمل ادائیگی نہیں کی ہے۔
الیکشن کمشن