ملا برادر بدستور حراست میں ہیں‘ لندن کانفرنس میں پاکستان سے وضاحت طلب کرینگے : افغانستان
ملا برادر بدستور حراست میں ہیں‘ لندن کانفرنس میں پاکستان سے وضاحت طلب کرینگے : افغانستان
کابل (آئی این پی + اے ایف پی + اے این این) افغانستان کے صدارتی ترجمان ایمل فیضی نے کہا ہے کہ ملا برادر کا کوئی اتا پتہ نہیں، لندن میں سہ فریقی کانفرنس کے دوران پاکستان سے وضاحت طلب کی جائیگی۔ اتوار کو افغانستان کے صدارتی ترجمان ایمل فیضی نے کابل میں میڈیا کو بتایاکہ پاکستان نے ملابرادر کو جیل سے رہاکرکے محفوظ ٹھکانے پر ابھی تک اپنی حراست میں ہی رکھا ہوا ہے۔ افغان امن شوریٰ ملا برادر کے خاندان سے رابطے میں ہے لیکن ملا برادر کا کوئی اتا پتہ نہیں۔ پاکستان، افغانستان اور برطانیہ کی سہ فریقی سربراہ کانفرنس آئندہ ہفتے لندن میں ہوگی جہاں صدر حامد کرزئی ملابرادر کا مسئلہ پاکستان کے وزیراعظم محمد نوازشریف سے اٹھائیں گے اور سوال کریں گے کہ ملابرادر ملاعمر سے مذاکرات میں افغان امن شوریٰ کی کیا مدد کریں گے۔ ایمل فیضی نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان کے اہم رہنما ملا عبدالغنی برادر بدستور پاکستانی حکام کی حراست میں ہیں اور صدرکرزئی سہ فریقی اجلاس میں پاکستان سے ملا برادر کی موجودگی کا صحیح مقام بتانے کا مطالبہ کریںگے۔ واضح رہے کہ 29 اکتوبر کو ہونے والے سہ فریقی مذاکرات میں وزیراعظم نوازشریف، افغان صدر حامد کرزئی اور برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون شرکت کرینگے۔ میزبانی ڈیوڈ کیمرون کرینگے۔ پاکستان کی جانب سے 20 ستمبر کو سابق طالبان رہنما کو رہا کئے جانے کے بعد سے انکی موجودگی کے حوالے سے مختلف فرضی باتیں زیرگردش ہیں۔ غےرملکی خبر اےجنسی کے مطابق پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ برادر کو ابھی تک ایک محفوظ گھر میں رکھا ہوا ہے، ماضی میں افغان طالبان رہنما ملا عمر کے اہم ساتھی تصور کئے جانے والے ملا برادر کے بارے میں افغانستان کا ماننا ہے کہ وہ اب بھی طالبان کو امن مذاکرات پر آمادہ کرنے کا اثرورسوخ رکھتے ہیں۔
افغانستان