آئی ایس آئی فسادات میں ملوث نہیں، اترپردیش حکومت نے راہول کے الزام کی تردید کردی
آئی ایس آئی فسادات میں ملوث نہیں، اترپردیش حکومت نے راہول کے الزام کی تردید کردی
نئی دہلی (نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) اترپردیش کی حکومت نے کانگرسی رہنما راہول گاندھی کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ ضلع مظفر نگر میں ہونیوالے حالیہ فسادات میں آئی ایس آئی ملوث تھی۔ راہول گاندھی کا دعویٰ ہے کہ آئی ایس آئی ضلع مظفر نگر میں ان مسلمانوں نوجوانوں کے ساتھ رابطے میں تھی جن کے خاندان حالیہ فرقہ وارانہ فسادات میں بے گھر ہو چکے ہیں۔ حکام کے مطابق حکومت کے پاس ایسی کوئی انٹیلی جنس اطلاعات نہیں کہ مظفرنگر میں آئی ایس آئی سرگرم رہی ہے۔ راہول گاندھی کے بیان کی مسلمان رہنماﺅں اور سماج وادی پارٹی نے کڑی مذمت کی ہے۔ مولانا خالد رشید کا کہنا ہے کہ راہول گاندھی کانگرس کے بجائے کسی فرقہ پرست رہنما کے طور پر بات کررہے ہیں۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق خفیہ ایجنسی ”را“ کے ایک سینئر اہلکار نے اترپردیش کے فسادات میں پاکستان کی مداخلت کے حوالے سے راہول گاندھی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کو ابھی تک ایسی کوئی رپورٹ نہیں بھیجی گئی جس میں کہا گیا ہو کہ ان فسادات میں پاکستانی خفیہ اداروں کا کردار شامل ہے۔ آئی بی کی جانب سے اب تک ہونیوالی تمام تحقیقات میں کہیں بھی کوئی ثبوت نہیں ملا۔ فسادات کے دوران ٹیلیفون کالز کا ڈیٹا اور ریکارڈ حاصل کیا گیا ہے۔ تمام کالز ایسی تھیں جوکہ رشتہ داروں کے درمیان بات چیت اور خیریت معلوم کرنے کے حوالے سے تھیں۔ برطانوی میڈیا نے کہا ہے کہ راہول گاندھی کی جانب سے آئی ایس آئی کو انتخابی مہم میں گھسیٹنا ان کے گلے پڑ گیا۔ راہول نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں یہ معلومات انٹیلی جنس بیورو کے ایک افسر نے ان کے دفتر میں آکر دی۔ برطانوی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق راہول گاندھی جوش خطابت یا پھر انتخابی مہم کامیاب بنانے کے چکر میں یہ دعویٰ تو کربیٹھے لیکن اب یہی بات ان کے گلے کا کانٹا بن گئی ہے۔ بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کیلئے نامزد امیدوار نریندر مودی سمیت کئی حلقوں نے راہول گاندھی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مبینہ طورپر آئی ایس آئی سے رابطہ رکھنے والے نوجوانوں کے نام بتائیں۔ مودی نے کہا ہے کہ حکومت خبر ایجنسی کی طرح خبریں دینے کی بجائے انکے خلاف کارروائی کرے لیکن اگر یہ بات غلط ہے تو راہول گاندھی بھارت کے 18 کروڑ مسلمانوں سے معافی مانگیں۔ بعض تجزیہ کاروں نے لکھا ہے کہ فسادات ہندو فرقہ پرست ذہنیت کی عکاس ہے۔ کئی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ راہول نے اپنے والد راجیو گاندھی کی طرح انتخابات سے پہلے ہندو کارڈ کھیلنے کی کوشش کی ہے۔
راہول گاندھی