طالبان سے مذاکرات کے اعلان کی مذمت، بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لینگے: مجلس وحدت المسلمین
کراچی (نیوز رپورٹر + نوائے وقت پورٹ) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملکی اداروں میں میرٹ کا خون نہ کیا جائے، جو بھی سینئر ہے اسکو آرمی چیف بنایا جائے، سیاسی مفادات کی خاطر جونیئر کو اعلی عہدوں پر تعینات کر کے ملکی دفاع کو نقصان پہنچایا گیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک فوج کو انتہاپسند سوچ سے پاک کیا جائے۔ وفاقی حکومت اور بالخصوص پنجاب حکومت سن لے کہ اگر عزاداری کیخلاف کوئی سازش کی گئی تو پاکستان کے شیعہ اور سنی ملکر باہر نکل آئیں گے۔ وقت آگیا ہے کہ شیعہ سنی متحد ہوکر ملک سے نفرتوں اور فتوئوں کی سیاست کرنیوالوں کا خاتمہ کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشتر پارک میں ’’عظمت ولایت کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا شہادت ہماری میراث ہے۔ ہم شہادت کے متلاشی ہیں، شہادت سے بھاگنے والے نہیں۔ اس ملک میں ہمیں کمزور کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ ہمیں اب اس ملک میں ایک سیاسی قوت بننا ہوگا اور اس ملک کی پارلیمنٹ میں حق کا پرچم بلند کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں سیاسی جماعتوں نے ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا۔ بلدیاتی انتخابات میں ہم بھرپور حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا اسلام آباد میں ہونیوالی آل پارٹیز کانفرنس میں طالبان سے مذاکرات کے اعلان کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جعلی مینڈیٹ پر آنیوالی حکومت ہے اور یہ امریکہ کی پیداوار ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا مذاکرات کا اعلان سنتے ہی طالبان نے نعشوں کے تحفے دینا شروع کردئیے ہیں اور روزانہ بے گناہ لوگ مر رہے ہیں، ہمیشہ سے محرم الحرام میں دہشت گردی کے خطرات رہے ہیں اور اب بھی وفاقی اور پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ محرم میں دہشت گردی کے خطرات ہیں اور علماء کو نظربند کرنے اور جلوس ختم کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔