حکومت نوجوانوں کو قرض دینے کی بجائے روزگار دے
مکرمی! وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف نے وطن عزیز کے پڑھے لکھے نوجوان نسل کے لئے بلاسود قرضے دینے کے ساتھ لیپ ٹاپ سکیم وغیرہ وغیرہ کا جو اعلان کیا ہے خوش آئند ہے لیکن کیا ہی اچھا ہوتا کہ میاں صاحب ملک کی نوجوان نسل کے لئے اسی رقم میں اور رقم شامل کر کے روزگار کے اچھے مواقع پیدا کرنے کا اعلان کرتے یعنی روزگار کے بڑے سے بڑے منصوبوں کا اعلان کرتے جن سے زیادہ سے زیادہ نوجوان روزگار کا فائدہ حاصل کر سکتے۔ قرضے دینے سے نوجوان نسل کو محنت کرنے کی بجائے شارٹ کٹ طریقے سے رقم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ ویسے بھی ملکی تاریخ کو اٹھا کر دیکھ لیں آج تک جس حکومت نے قرضے دیئے ہیں ان میں سے آج تک کتنے فیصد قرضے ملکی خزانے میں واپس جمع ہوئے ہیں۔ نتیجہ بالکل صفر ہوگا۔ وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جو اپنی نوجوان نسل کو قرضے دینے کی بجائے بہتر روزگار فراہم کرتی ہیں۔ میری وزیراعظم پاکستان سے اپیل ہے کہ ابھی ضرورت ہے کہ اس رقم کو بجلی و گیس کی بہتری کے لئے استعمال کیا جائے کیونکہ بجلی و گیس کی کمی کی وجہ سے جو بڑے بڑے یونٹ بند پڑے ہیں وہ چالو ہوں گے تو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے یہی رقم ہسپتالوں میں غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کے علاج معالجے پر خرچ کی جائے۔ جہاں پر بلاامتیاز لوگوں میں سستی اور مفت ادویات میسر ہوں یہی رقم ان لڑکیوں کی شادیوں پر استعمال ہو جو جہیز کے بغیر بوڑھی ہو رہی ہیں۔ (وحید یوسف جنجوعہ وزیر آباد )