گجرات میں ڈاکٹرز کا فقدان کیوں؟
مکرمی! ہمارے ضلع کی لوکل اخبارات میں ڈاکٹرز کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع ہوئی جسے پڑھ کر خوشی ہوئی کیونکہ کبھی کبھی ایسی تحقیقی رپورٹیں شائع ہوتی ہیں ورنہ بیان بازی ہی چھائی رہتی ہے اور بہت کم صحافی ہیں جو اجتماعی مسائل پر سوچتے ہیں اور پھر اس پر لکھتے ہیں یہاں یہ بھی ذکر کرنا ضروری ہے کہ یہ رپورٹ مختلف ناموں سے مختلف اخبارات میں شائع ہوئی ہے لہٰذا اس کے اصل تحلیق کار کا پتہ نہیں چل سکا ورنہ اس کو ضرور انفرادی طور پر بھی خراج تحسین پیش کیا جاتا۔ بہرحال ایسی معلوماتی رپورٹیں کسی ایک نام سے ہی شائع ہونی چاہیں۔ بہرحال رپورٹ کچھ یوں ہے ضلع گجرات کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کے باعث بے چاری عوام رل گئی ہے اور وہ مجبوراً پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ کر رہی ہے جس سے ان کی جیبیں بھی خالی ہو رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق گجرات کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر، تحصیل ہیڈ کوارٹر بی ایچ یو، میٹرنٹی ہسپتال وغیرہ شامل ہیں ان میں مختلف شعبوں کے 43 ڈاکٹروں کی آسامیاں خالی ہیں ان میں پتھالوجسٹ نیورو سرجن، ای این ٹی، گائناکالوجسٹ، ایڈیالوجسٹ، یورالوجسٹ، آرتھوپیڈک وغیرہ شامل ہیں۔ عوامی حلقوں نے محکمہ صحت کے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ خالی آسامیوں پر ڈاکٹرز بھرتی کئے جائیں۔(شاہد جاوید گاو¿ں و ڈاکخانہ گنجہ تحصیل کھاریاں)