2 اہم کمانڈروں اور 3 دیگر افراد سمیت‘ حکیم اللہ محسود ڈرون حملے میں جاں بحق ہو گئے: غیرملکی ایجنسی‘ سکیورٹی ذرائع
میران شاہ (نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں) شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ سے 5 کلومیٹر دور واقع علاقے ڈانڈے درپہ خیل میں ایک کمپاؤنڈ پر گذشتہ شام ہونیوالے ڈرون حملے میں تحریک طالبان پاکستان کے امیر حکیم اللہ محسود، ان کے اہم ساتھی ، باڈی گارڈ، کمانڈر طارق محسود اور ڈرائیور عبداللہ بہار سمیت 6 افراد جاں بحق 2 شدید زخمی ہو گئے۔ انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں 6 افراد مارے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ ڈانڈے درپہ خیل تحریک طالبان کا گڑھ ہے جہاں طالبان کی شوریٰ کا اجلاس ہوا جس کی سربراہی حکیم اللہ محسود کر رہے تھے۔ اجلاس میں حکومت سے مذاکرات سے متعلق حتمی فیصلہ ہونا تھا۔ اجلاس میں شرکت کے بعد حکیم اللہ محسود جیسے ہی گاڑی میں واپس آئے اور کمپاؤنڈ میں ساتھیوں سمیت اُترے کہ اس دوران ایک امریکی جاسوس طیارے نے کمپاؤنڈ پر 4 میزائل داغے جس سے کمپاؤنڈ اور اس میں کھڑی گاڑی مکمل تباہ ہو گئی۔ برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق حملے میں ٹی ٹی پی سربراہ حکیم اللہ محسود، ان کے ساتھی کمانڈر طارق محسود اور عبداللہ کے بھی مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ امریکی حکام کی طرف سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔ تاہم طالبان تحریک کے سینئر رہنماؤں اور کئی پاکستانی سکیورٹی افسروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر حکیم اللہ اور ان کے ساتھیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کر دی۔ ایک سینئر طالبان رہنما نے رائٹرز کو بتایا کہ ہم بڑے دکھ کے ساتھ تصدیق کر رہے ہیں کہ ہمارے عظیم کمانڈر کی اس حملے میں شہادت ہو گئی۔ طالبان رضاکاروں نے گاڑی اور کمپاؤنڈ کے ملبے سے مرنے والوں اور 2 زخمیوں کو باہر نکالا اس جگہ پر کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مقامی ہسپتال کے حکام نے بھی حکیم اللہ محسود کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ محسود کو ہسپتال لائے جانے سے قبل ان کی ہلاکت ہو چکی تھی۔ پشاور میں اے ایف پی کو ایک سکیورٹی افسر نے اس واقعہ کی تصدیق کی۔ حملے کے بعد بھی علاقے میں 2 ڈرون کی پروازیں گھنٹوں جاری رہیں۔ ادھر ڈانڈے درپہ خیل میں کمانڈر حافظ گل بہادر کی تنظیم شوریٰ مجاہدین نے علاقے کے لوگوں کو ایک ہفتے کیلئے یہاں سے چلے جانے کیلئے کہہ دیا۔ تنظیم کی طرف سے تقسیم کردہ پمفلٹوں میں کہا گیا ہے کہ علاقے کے حالات خراب ہونے والے ہیں اس لئے مقامی لوگ اپنی قیمتی اشیاء لے کر ایک ہفتے کیلئے یہاں سے چلے جائیں۔ دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا کہ حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے حوالے سے اطلاعات کی تصدیق نہیں ہوئی۔ دفتر خارجہ نے شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے ملکی سالمیت اور خودمختاری کیخلاف ہیں۔ ڈرون حملوں میں بے گناہ شہری مارے جاتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اسلام آباد سے جاری ردعمل میں کہا ڈرون حملے دہشت گردی کیخلاف جنگ پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں اور امن و استحکام کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ پاکستان ڈرون حملوں کے خاتمے پر مسلسل زور دیتا رہا ہے۔