• news

ڈرون حملہ مذاکرات سبوتاژ کرنیکی کوشش ہے: نثار‘ بات چیت اب بھی جاری رکھنا چاہتے ہیں: پرویز رشید

اسلام آباد (ایجنسیاں) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ ڈرون حملہ امن کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ آج ہفتہ کو ہم نے طالبان کو مذاکرات کی دعوت کیلئے  3 رکنی وفد بھیجنا تھا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے شمالی وزیرستان  میں ڈرون حملے کے فوری بعد وزیراعظم نواز شریف، قائد حزب اختلاف  سید خورشید شاہ، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں سے رابطہ  کیا اور  ڈرون حملے کے بعد حکیم اللہ محسود کے جاں بحق ہونے سے پیدا ہونے والی صورتحال  پر  مشاورت کی ہے۔ وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق چوہدری نثار نے شمالی وزیرستان  میں ڈرون حملے کے بعد وزیراعظم نواز شریف، سید خورشید شاہ، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان،  جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، نیشنل پارٹی کے رہنما میر حاصل خان بزنجو اور ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر فاروق ستار سمیت پارلیمانی  سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے کیا ہے۔ چوہدری نثار علی خان نے  قومی سیاسی قیادت سے شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال  پر تبادلہ خیال کیا اور بتایا ہے کہ ہفتے کو حکومت کا ایک وفد طالبان سے مذاکرات کیلئے شمالی وزیرستان جا رہا تھا۔ انہوں نے ان مذاکرات سے قبل ڈرون حملے  پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور سیاسی قیادت سے مشاورت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان میں ڈرون حملے کے نتیجے میں حکیم اللہ محسود اور ان  کے ساتھیوں کی ہلاکت  کی اطلاعات کے بعد حکومت نے  ہفتے کو مذاکرات کیلئے شمالی وزیرستان  جانے والے تین رکنی وفد کو سکیورٹی خدشات کے باعث روک دیا ہے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے  ٹیلی فون کر کے صورتحال سے وزیراعظم نواز شریف کو آگاہ کیا اور وزیراعظم نے ڈرون حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ شمالی وزیرستان  جانے  والے وفد کو روک لیا جائے جبکہ علماء  کا ایک سات رکنی وفد بعض طالبان رہنمائوں سے  ملاقات کیلئے کراچی جا رہا تھا اسے بھی روک دیا گیا ہے۔ شیخ رشید کے مطابق اس وفد میں مولانا حنیف جالندھری، مولانا تقی عثمانی، مولانا سلیم اللہ اور  مفتی عبدالرحیم سمیت سات علماء شامل تھے۔ 
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت ڈرون حملوں کی مذمت کرتی ہے اور سنجیدگی سے مذاکراتی عمل کو کامیاب بنانا چاہتی ہے۔ وہ عناصر جو مذاکراتی عمل میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں ان کو روکنے کیلئے اقدامات کرینگے۔ ہم چاہتے ہیں کہ مذاکراتی عمل میں کوئی خلل نہ پڑے۔ حکومت اب بھی امن مذاکرات کا عمل جاری رکھنا چاہتی ہے۔ بات چیت کے آغاز کے ساتھ ہی حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پرویز رشید نے کہا کہ ڈرون حملہ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کیلئے کیا گیا، حملہ عین اس وقت کیا گیا جب مذاکرات کا عمل شروع ہورہا تھا۔ یہ خطے میں امن کوششوں کو ناکام کرنے کی سازش ہے۔ سیاسی قوتیں سمجھداری سے کام لیں اور دشمن کے ہتھکنڈوں کو ناکام بنا دیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن