غازی رشید قتل کیس: مدعی کے اعتراضات منظور‘ مشرف کی درخواست ضمانت پر دوبارہ بحث ہو گی
اسلام آباد (نامہ نگار) مقامی عدالت نے عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت 11 نومبر تک ملتوی کر دی جبکہ اس کیس میں پرویز مشرف کی درخواست ضمانت پر سماعت 4 نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔ گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج واجد علی نے لال مسجد کے عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت کی، دوران سماعت مدعی مقدمہ کے وکیل قاری وجیہہ الدین نے اپنا وکالت نامہ جمع کروایا، پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی نے اعتراض اٹھایا کہ درخواست ضمانت پر سماعت مکمل ہو چکی عدالت نے آج فیصلہ سنانا ہے، اگر مدعی مقدمہ کے وکلاء کو اعتراض ہے تو درخواست ضمانت پر فیصلے کے بعد ضمانت منسوخی کیلئے درخواست دائر کریں۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیس میں کوئی نئے شواہد سامنے آئے ہیں؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ایک رپورٹر نے اپنا بیان قلمبند کروا دیا ہے، مدعی مقدمہ کے کونسل وجیہہ الدین نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق غازی عبدالرشید کو 23 گولیاں لگی ہیں جبکہ غازی عبدالرشید اور لال مسجد آپریشن میں جاں بحق ہونے والے 98 افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹس بھی چالان میں شامل نہیں کی گئیں۔ قتل کیس میں پوسٹ مارٹم رپورٹ چالان میں شامل کرنا لازمی ہے جبکہ مزید گواہوں نے جو بیان قلمبند کروائے وہ بھی چالان میں شامل نہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت درخواست ضمانت پر فیصلہ کے بجائے بحث کیلئے مہلت دے۔ طارق اسد ایڈووکیٹ نے کہا کہ پولیس نے جلد بازی میں پرویز مشرف کو بے گناہ قرار دیا ہے، عدالت نے مدعی مقدمہ کے اعتراضات منظورکرتے ہوئے پرویز مشرف کیخلاف درخواست ضمانت پر دوبارہ بحث کیلئے چار نومبر کی تاریخ مقرر کر دی۔