• news

امریکی دھمکیوں کے باوجود نوازشریف نے کشمیر میں خفیہ آپریشن جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی: حسین حقانی

واشنگٹن(کے پی آئی) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفےر حسین حقانی نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے 1992میں امریکہ کی طرف سے پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دیئے جانے کی دھمکی کے باوجود خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور پاک فوج کو کشمیر میں اپنی خفیہ کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت دی تھی ۔ امریکہ میں پاکستانی سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے اور نواز شریف کے سابق دور میں ا±ن کے خصوصی معاون رہنے والے حسین حقانی نے اپنی کتاب میںکشمیر کو لیکر نواز شریف کی پالیسیوں اور کئی اہم فیصلوں کا تذکرہ بھی کیا ہے۔ حسین حقانی نے ”Magnificent Delusions“ نامی اپنی تازہ تصنیف میں کہا ہے کہ امریکی دھمکی کے باوجود اپنی پالیسی تبدیل کرنے کے بجائے نواز شریف نے آئی ایس آئی اور فوج کی حمایت کی کیونکہ وہ یہ جانتے تھے کہ پاکستان بھارت کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں بند کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کتاب میں اس بات کا انکشاف بھی کیا ہے کہ امریکی وارننگ کا مقابلہ کر نے کےلئے نوازشریف نے امریکی میڈیا اور کانگریس تک رسائی حاصل کرنے کی خاطر 2 ملین امریکی ڈالر واگذار کئے تھے ۔ سابق سفارتکار کے مطابق نواز شریف نے بعد میں انہیں (حسین حقانی کو) اپنا خصوصی معاون بنایا اور انہیں امریکہ میں لابی بنانے کی کوششوں کی ذمہ داری سونپ دی، لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کیا جس پر انہیں سری لنکا میں تعینات کر دیا گیا۔ حسین حقانی کی یہ کتاب اگلے ہفتے منظر عام پر آجائے گی اس میں مئی 1992میں پاکستان اور امریکہ کے مابین سفارتی رابطوں اور خط وکتابت کی تفاصیل بھی درج ہےں۔

ای پیپر-دی نیشن