حملے کا مثالی انتقام لیں گے: طالبان رہنما‘ افغانستان میں کارروائی کرینگے: حقانی گروپ
نیویارک (نیٹ نیوز+ آئی این پی) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے شمالی وزیرستان کے علاقے ڈانڈے درپہ خیل میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت میں حکومت پاکستان کو ملوث قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس کا سخت انتقام لیا جائیگا، یہ مثالی ہو گا، ڈرون حملے کے بعد مذاکراتی عمل ختم ہو گیا، حکومت اب دو تین ماہ کیلئے مذاکرات کی بات بھول جائے، ا مریکہ اور اس کے حامی خوش نہ ہوں۔ نیویارک ٹائمز اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے نام پر ہمارے ساتھ ٹوپی ڈرامہ چل رہا ہے۔ ہم حملے نہیں روکیں گے بلکہ کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ دو تہائی اکثریت سے منتخب ہونے والے وزیراعظم جلد ہی دبائو کا شکار ہونے والے ہیں۔ حکیم اللہ محسود کے خون کے ہر قطرے کے بدلے خود کش بمبار پیدا ہوگا اور ہم خو دکش حملوں کے ذریعے اپنے رہنما کے خون کا بدلہ لیں گے۔ امریکہ اور اس کے دوست خوش نہ ہوں ہم اپنے شہید سربراہ کا بدلہ اس طرح لیں گے کہ دنیا یاد رکھے گی۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے شمالی وزیرستان میں کمانڈر ابو عمر نے کہا کہ حکومت پاکستان حالیہ ڈرون حملوں میں پوری طرح ملوث اور ذمہ دار ہے۔ ہم اپنے دشمن کو اچھی طرح جانتے ہیں اور اس حملے کا مثالی انتقام لیں گے۔ دوسری جانب حقانی نیٹ ورک نے کہا ہے کہ ہم حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لیں گے۔ افغانستان میں 3 روز کے اندر کارروائی کریں گے۔ امریکہ دہشت گردوں نہیں مسلمانوں کے خلاف ہے۔ ترجمان احمد یوسف نے کہا کہ ثابت ہوگیا امریکہ اتحادی ممالک میں امن برداشت نہیں کررہا۔ ڈرونز کا علاج دریافت کریں گے۔ امریکہ کے پاس خودکش حملوں کا علاج نہیں ہے۔