ڈرون حملہ مذاکرات خراب کرنے کیلئے کیا گیا: سعدرفیق، حکومت کا کوئی کردار نہیں: راناثنا
لاہور (آئی این پی+این این آئی+ثنانیوز) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ڈرون حملے کا مقصد مذاکراتی عمل کو سبو تاژ کرنا ہے، ضروری نہیں وہی درست ہے جسکو امریکی درست سمجھتے ہیں۔ لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزیراعظم کی وطن واپسی پر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ حکومت کی خواہش ہے کہ طالبان سے مذاکرات کا عمل جاری ہو اور اس کیلئے حکومت نے سنجیدہ کوشش کیں لیکن امریکہ نے ڈرون حملہ کرکے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہیں اور ان حملوں کو بند ہون اچاہئے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ امریکہ نے اپنا قانون بنا رکھا ہے کہ جب چاہتا ہے ڈرون حملہ کر دیتا ہے، امریکہ خود مذاکرات کا راستہ نکالتا ہے جبکہ دوسروںکے لئے رکاوٹیں ڈالتا ہے اسکا دوہرا معیار کسی طرح بھی ٹھیک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے نظریئے کے حامی نہیں لیکن امن کے لئے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں ۔ طالبان سے مذاکرات کے لئے پوری قوم متفق ہے اور اسی لئے حکومت اس سلسلے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ دریں اثنا لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنا نے کہا کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت میں کوئی حکومتی کردار نہیں۔ طالبان اس حملے کو جواز بنا کر محرم الحرام میں امن تباہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔ لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا نے کہا کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت سے مذاکرات کا عمل متاثر ہو گا۔ یہ حملہ ایک ایسے موقع پر ہوا ہے کہ جس سے ہمیں لگتا ہے کہ شاید مذاکرات کے عمل میں تھوڑی بہت مشکل پیش آئے۔ انہوں نے کہا محرم کے موقع پر ہم نے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کئے ہیں اور دھمکیاں بھی مل رہی ہیں لیکن بات یہ ہے کہ اگر اس واقعے کو بنیاد بنا کر کوئی کارروائی کرتے ہیں تو یہ بالکل زیادتی ہے۔ ڈرون حملے میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں اس بات کو دوسرے فریق کو بھی سمجھنا چاہئے ان کا کہنا تھا کہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد طالبان سے مذاکرات معطل ہو گئے۔