2012-13، ریلوے میں 30 ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہوئیں: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ
اسلام آباد (آن لائن) پاکستان ریلو ے میں مالی سال 2012-13 کے دوران 30 ارب 15 کروڑ سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں اور بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ریلوے انتظامیہ کی بد انتظامی اور مجرمانہ غفلت کے باعث وزارت ریلوے کو ریلوے انجنوں کی مرمت میں تاخیر سے 15ارب81کروڑ، چائنیز کمپنی ڈانگ فانگ الیکٹرک کارپوریشن کی جانب سے انجنوں کی تیاری میں تاخیر سے 3 ارب 7کروڑ 90لاکھ ، ریلوے زمین پر غیر قانونی تجاوزات اور قبضے سے 4 ارب 79 کروڑ 40لاکھ ، مختلف اداروں کی جانب سے کرایوں کی مد میں واجبات کی عدم ادائیگی سے 1ارب 25 کروڑ 80لاکھ جبکہ ریلوے انجنوں کی مرمت کیلئے غیر ضروری مشینری کی خریداری سے 1ارب 20 کروڑ 50لاکھ سے زائد کا نقصان ہوا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری آڈٹ رپورٹ 2012-13کے مطابق وزارت ریلوے کو ریلوے کوچز اور ویگنز کے پارٹس کی مسنگ سے 7 کروڑ 20لاکھ 48ہزار، ریلوے ریڈی ایٹرز کی چوری سے 50 لاکھ 75ہزار، کیرج فیکٹری لاہور کے ملازمین کی جانب سے ریلوے میٹریل کی چوری سے 10 لاکھ 38ہزار، پاکستان لوکو موٹو فیکٹری رسالپورکی انتظامیہ کی جانب سے ساڑھے آٹھ ہزار کلو گرام کیلشیم کاربائیڈ کی چوری سے 10لاکھ، 27ہزار، بزنس ٹرین کنٹریکٹ کی مد میں بقایا جات کی عدم وصولی سے 10 کروڑ 10 لاکھ روپے، سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلور کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو ٹی اے ڈی اے کی ادائیگیوں سے وزارت ریلوے کو 50لاکھ روپے، افسروں کی جانب سے جعلی رسیدوں پر غبن، لکڑی کی چوری، وزارت ریلوے کی جانب سے پابندی کے باوجود غیر ضروری اشیاء کی خریداری اور قابل استعمال میٹریل واپس نہ کرنے سے وزرات ریلوے کو 80کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔