پاکستان، بھارت سمیت 6 ممالک کیلئے برطانیہ نے ’’ویزا بانڈ‘‘ سکیم ختم کر دی
لندن (بی بی سی + اے ایف پی) برطانوی وزارتِ داخلہ کے مطابق حکومت نے چند ایسے ممالک کے شہریوں کے لیے مجوزہ ’سکیورٹی ضمانت‘ کے منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جن کے بارے میں خدشہ ہوتا ہے کہ وہ برطانیہ آکر اپنے ملک واپس نہیں جائیں گے۔ برطانوی وزارتِ داخلہ نے ایک برطانوی اخبار کو تصدیق کی ہے کہ اس مجوزہ پالیسی پر کام روک دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ نائب وزیراعظم نِک کلیگ کی جانب سے مخالفت کے بعد کیا گیا جنہوں نے اسے روکنے کی دھمکی دی تھی۔ اس منصوبے کا مقصد ان چند ممالک میں سے برطانیہ آنے والے افراد کو روکنا ہے جن میں پاکستان، بھارت اور نائجیریا، سری لنکا، بنگلہ دیش اور گھانا شامل ہیں۔ ان ممالک کو ویزا کے معاملے میں ’ہائی رسک‘ یا زیادہ خطرے والے ممالک کہا جاتا ہے کیونکہ ان ممالک سے آنے والے شہریوں کا برطانیہ میں مختصر مدت کے ویزے کے بعد قیام کرنے کا تناسب زیادہ ہے۔ اس منصوبے کے تحت ویزا حاصل کرنے والے افراد کو تین ہزار پاؤنڈ کے قریب رقم برطانیہ آمد سے قبل جمع کروانی پڑتی جو ان کے واپس نہ جانے کی صورت میں ضبط کر لی جاتی۔ نائب وزیراعظم نِک کلیگ نے ابتدائی طور پر اس تجویز کو مارچ میں پیش کیا تھا جس کے تحت ’ہائی رسک‘ ممالک سے آنے والے شہریوں کو جن کے ویزے عام طریقے پر رد کیے جا چکے ہوں گے ان کو اس طریقے سے ویزا جاری کیا جاسکتا تھا۔ بزنس سیکرٹری ونس کیبل نے اس منصوبے کے اعلان کے بعد دعویٰ کیا کہ نائب وزیر کے منصوبے میں ایک ہزار پاؤنڈ کی ضمانت کی بات کی گئی تھی جس کو بعض کنزرویٹو پارٹی کے اراکین نے جان بوجھ کر غلط انداز میں پیش کیا۔ ونس کیبل نے یہ بھی کہا ضمانت کی رقم کے زیادہ ہونے سے بھارت میں شدید ’غصے‘ کا اظہار کیا گیا۔