• news

ڈرون حملہ سے امریکہ کے ساتھ تعلقات متاثر نہیں ہونگے: شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد (خبرنگار + وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت نیوز) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان نے کہا ہے کہ گیس بحران کا واحد حل این جی کی درآمد ہے۔ یکم نومبر 2014ء تک ملک میں ایل این جی آنا شروع ہوجائیگی۔ ایل این جی درآمد نہ کرکے 2 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان کیا جا رہا ہے۔ ایران سے آنے والی گیس ایل این جی سے سستی ہوگی۔ اگلے 2 سے ڈھائی سال میں یومیہ 2 ارب مکعب فٹ ایل این جی سسٹم میں شامل کریں گے۔ ڈرون حملے سے امریکہ کے ساتھ تعلقات متاثر نہیں ہوں گے ڈرون طیارے گرانے پر نیٹو سپلائی رکنے کے حوالے سے فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی ممالک کے درمیان تعلقات کسی ایک واقعہ سے متاثر نہیں ہو سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے زیراہتمام کانفرنس کے بعد صحافیوں اور پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت 3 ارب مربع فٹ گیس پائپ لائن میںموجود ہے۔ موسم سرما میں 6 ارب مربع فٹ گیس کی ضرورت ہوتی ہے۔ عوام خود فیصلہ کریں کہ چولہے جلانے ہیں یا پھر سی این جی کیلئے گیس فراہم کرنی ہے۔ سردیوں کے تین ماہ سی این جی سٹیشن بند رکھنے کے اپنے موقف پر قائم ہوں۔ اگر ایل این جی پہلے منگوا لیتے تو آج گیس کی قلت کا مسئلہ نہ ہوتا۔ پاکستان، ایران گیس پائپ لائن کے خلاف میڈیا میں رپورٹس شائع ہونے پر افسوس ہوا‘ ملک میں اس وقت سب جانتے ہیں کہ گیس کی قلت موجود ہے موسم سرما میں بیک وقت تمام شعبوں کو گیس فراہم نہیں کی جاسکتی۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ گیس کی موجودہ قلت کی ذمہ دار سابقہ حکومتیں ہیں اگر ایل این جی کی درآمد کا بروقت فیصلہ کیا جاتا اور ایل این جی منگوالی جاتی تو آج ہمیں گیس کی قلت کا سامنا نہ ہوتا مگر یہاں پر سب ریگولیٹر بنے ہوئے ہیں۔ لگتا ہے کہ تیل و گیس کے شعبے کی ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا نہیں بلکہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل ہے۔ حکومت ایل این جی کی درامد پر کام کررہی ہے جبکہ امید ہے کہ نومبر 2014ء تک ایل این جی کی پہلی کھیپ پاکستان میں آجائیگی کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، ہمارے گیس کے قدرتی ذرائع مسلسل کم ہورہے ہیں جبکہ اگر ہم نے توانائی کا متبادل انتظام نہ کیا تو جلد ہی یہ گیس ختم ہوجائیںگے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر نے کہا کہ میرے دورہ ایران کی نئی تاریخ کا فیصلہ آئندہ دو روز میں ہوجائیگا۔ ایرانی وزیر تیل سے ملاقات کرکے پاکستان، ایران گیس پائپ لائن معاہدے کے تحت پاکستانی حدود میں پائپ لائن بچھانے کیلئے 50 کروڑ ڈالر قرضے کی درخواست کریں گے۔ آن لائن نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے حکومت نیٹو سپلائی بند اور ڈرون گرانے کا فیصلہ کبھی نہیں کرے گی۔

ای پیپر-دی نیشن