• news

حکومت حرکت میں آگئی‘ مشرف کیخلاف مزید مقدمات کھولنے پر غور

کراچی (سالک مجید) حکومت پاکستان سابق فوجی حکمران پرویز مشرف کیخلاف مزید مقدمات کھولنے پر غور کررہی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق21  ویں صدی کے ڈکٹیٹر پرویز مشرف کیخلاف حکومت کی لیگل ٹیم مزید کیسز عدالت میں لے جانے پر غور کر رہی ہے۔ اس ضمن میں اٹارنی جنرل منیر اے ملک کی سربراہی میں حکومت کے قانونی دماغ پرویز مشرف کے 12 اکتوبر 1999ء سے2008 ء تک آئین و قانون کی خلاف ورزیوں سمیت دیگر الزامات پر مبنی شکایات کا جائزہ لیکر نئے مقدمات بنانے کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ بے نظیر بھٹو قتل کیس ‘ نواب اکبر بگٹی قتل کیس‘ ججز نظربندی کیس اور لال مسجد کیس میں عدالتوں سے پرویز مشرف کی ضمانت منظور ہوجانے کے بعد وہ وکلاء کے مطابق اب ایک آزاد شہری کی حیثیت سے گھومنے پھرنے کے قابل ہوگئے ہیں لیکن انکی سیکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر ان کی نقل وحرکت کو انتہائی محدود رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔ پرویز مشرف کے وکلاء کے مطابق وہ دوبئی یا لندن نہیں جا رہے بلکہ11 نومبر سے اپنے خلاف زیرسماعت آنیوالے مقدمے کا خود سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ پرویز مشرف کے قریبی ذرائع کے مطابق پرویز مشرف ان دنوں اپنی یادداشتوں پر مشتمل  ’’دوسری کتاب‘‘ لکھ رہے ہیں جس میں اپنی حکومت کے خاتمے اور اس کے بعد کے واقعات کا احاطہ کیا جا رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن