چیئرمین پی سی بی کے انتخاب پر انٹرا کورٹ اپیل، 29 اکتوبر کی صورتحال جوں کی توں رکھنے کا حکم
اسلام آباد (آئی این پی+ این این آئی+ وقائع نگار خصوصی) اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی سی بی کے انتخاب پر انٹراکورٹ اپیل کی سماعت میں عدالت نے 29اکتوبر کی صورت حال کو جوں کی توں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ حکومت کی وکیل عاصمہ جہانگیر اور پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی کاکہنا ہے کہ نجم سیٹھی کو کام کا اختیار مل گیا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ 29اکتوبر کو جو صورت حال تھی وہی رہے گی، عدالت نے پی سی بی انتخابات کیلئے ریٹائرڈ جج کو 25لاکھ روپے فیس ادا کرنے سے بھی روک دیا۔ واضح رہے کہ 29 اکتوبر کو سنگل بنچ نے نجم سیٹھی کی سربراہی میں عبوری مینجمنٹ کمیٹی کو معطل کر دیا تھا۔ انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت 7 نومبرتک ملتوی کردی گئی۔ درخواست گزار کے وکیل میاں عبدالرئوف ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے بعد نجم سیٹھی معطل رہیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی سی بی کو چیئرمین کے انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی کمیٹی کو 25لاکھ روپے ادا کرنے کی ہدایت کردی ہے پیر کے روز عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بنچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ دوران مقدمہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے وکیل نے عدالت سے استدعاکی کہ پی سی بی کے چیئرمین کے انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی کمیٹی کو 25لاکھ روپے کی فیس کی ادائیگی کرنا ہے لہذا فاضل عدالت پی سی بی کو یہ فیس ادا کرنے کی اجازت دے عدالت نے پی سی بی کو الیکشن کمیٹی کو مذکورہ فیس ادا کرنے کی اجازت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے انتخاب کے لئے مقرر کردہ الیکشن کمشنر منیر اے شیخ نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ڈویژن بنچ کے تفصیلی فیصلے تک انتخاب کا عمل روک دیا گیا ہے، بطور الیکشن کمشنر کرکٹ بورڈ سے 25 لاکھ روپے فیس وصول نہیں کروں گا، سکروٹنی کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سی ایسوسی ایشنوں نے اپنا انتخابی مرحلہ مکمل نہیں کیا جس کی وجہ سے الیکٹورل کالج مکمل نہیں اور اس حوالے سے معزز عدالت کو آگاہ کیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا بہت سی ایسوسی ایشنوں کے اپنے انتخابات نہیں ہوئے اور وہ پی سی بی کے چیئرمین کے الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتی تھیں جبکہ عدالت کا حکم تھا کہ الیکشن میں کسی کو بھی ووٹ کے حق سے محروم نہیں کیا جانا چاہئے۔ اس حوالے سے عدالت کے فیصلے کی روشنی میں آئندہ کا کام کیا جائے گا۔