پرویز مشرف کیلئے فرار کا راستہ ہموار
پرویز مشرف کیلئے فرار کا راستہ ہموار
عبدالرشید غازی قتل کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی درخواست ضمانت منظور کر لی گئی۔ عدالت نے پرویز مشرف کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف کی اکبر بگٹی قتل کیس اور لال مسجد کیس میں ضمانت ہو جانے کے بعد تو بظاہر ان پر بیرون ملک جانے پر کوئی قدغن نہیں رہی لیکن وہ خود ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ ملک سے باہر نہیں جائینگے بلکہ یہاں رہ کر مقدمات کا سامنا کرینگے۔ میاں نواز شریف نے اسمبلی فورم پر خطاب کرتے ہوئے بڑے پرجوش انداز میں کہا تھا کہ پرویز مشرف نے 2 مرتبہ آئین معطل کیا ججز کو گھروں میں قید کیا۔ لہٰذا ان پر آئین کی آرٹیکل 6 تحت مقدمات چلیں گے۔ لیکن یوں لگتا ہے کہ میاں نواز شریف کا وہ جوش و خروش وقتی طور پر کچھ مقاصد حاصل کرنے کیلئے تھا کیونکہ ابھی تک حکومت نے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی سے متعلق کیس کی کوئی پیروی نہیں کی۔ کہیں حکومت مشرف کو بیرون ملک بھیجنے کیلئے راستہ تو ہموار نہیں کر رہی۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے بھی کہا تھا کہ مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل ہے لہٰذا اسے باہر نہیں جانے دینگے بلکہ اس سے کیس کی تفتیش ہو گی لیکن ابھی تک وہ بھی خاموش ہیں۔ بحرحال حالات یہ بتا رہے ہیں کہ مشرف بیرون ملک چلیں جائینگے اور پھر ہمارے وزیر اطلاعات کہیں گے۔ صدر صدر ہوتا ہے چاہے سابق ہو یا حاضر اسے نہیں پکڑ سکتے۔