پنجاب میں 9 اور 10 محرم کو ڈبل سواری پر پابندی، سکیورٹی ہائی الرٹ
لاہور (نامہ نگار+ سپیشل رپورٹر) پنجاب میں 9 اور 10 محرم کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر صوبے میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے 9 اور 10 محرم الحرام کو صوبے بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہوگی تاہم 12 سال سے کم عمر کے بچے، خواتین، بزرگ اور صحافی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک بھر میں محرم الحرام کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں ڈی سی فیصل آباد نور الامین مینگل نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت ضلع میں 9 اور 10 محرم کے لئے موٹر سائیکل ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی۔ علاوہ ازیں گزشتہ روز پہلے محرم الحرام کے موقع پر صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبہ بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ رہی اور مجالس کی سکیورٹی کے لئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ مجالس اور امام بارگاہوں میں پولیس کی بھاری نفر ی تعینات رہی۔ مجالس اورامام بارگاہوں میں لوگوں کو میٹل ڈیٹکٹر سے تلاشی اور واک تھرو گیٹس سے گزار کر اندر داخل ہونے دیا گیا۔ امام بارگاہوں سے ملحقہ اونچی عمارتوں پر بھی پولیس اہلکار تعینات تھے جبکہ مجالس اور امام بارگاہوں کے قریب گاڑیوں اور موٹر سا ئیکلوںکی پارکنگ کی اجازت نہیںتھی۔ ادھر پولیس کا محرم الحرام کا آغاز ہوتے ہی سرچ آپریشن اورکالے شیشے والی گاڑیوں کی پکڑدھکڑکا سلسلہ جاری رہا جبکہ شہرکے داخلی وخارجی راستوں پر سخت چیکنگ کی گئی۔ شہر بھر میں جنرل ہولڈ اپ میںپولیس اہلکاروں کو ہنگامی ڈیوٹیاں لگ گئیں جو شہر میں محرم الحرام کے دوران مجالس اور 1400 ذوالجناح علم، تابوت کے جلوسوں کی نگرانی کریں گے۔ پولیس نے مشکوک افراد کے خلاف سرچ آپریشن جاری رکھا۔ پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپوں کے دوران34 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔ علاوہ ازیں ممکنہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر سپیشل برانچ نے سراغ رساں کتوں کی کمی کے باعث لاکھوں روپے مالیت کے مزید 8سراغ رساں کتے خرید لئے ہیں۔ سپیشل برانچ کے پاس اب سراغ رساں کتوں کی تعداد 56 ہو گئی ہے۔ دریں اثناء حکومت پنجاب نے 13 محرم تک افسران کے غیرضروری تبادلوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس بارے میں تمام کمشنروں کو کہا گیا ہے کہ وہ مانیٹرنگ کریں۔ جن افسروں کی کارکردگی خراب ہو گی ان کو فوری تبدیل کر دیا جائے گا۔