چینی اڑھائی روپے کلو مہنگی، مسور کی دال اور گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ
لاہور (کامرس رپورٹر) مقامی تھوک مارکیٹ میں گذشتہ روز ایک کلو چینی کی قیمت میں 2.5 روپے اضافہ، ایک کلو مسور امپورٹڈ کی قیمت 80 روپے ہو گئی۔ ایک کلو دال مسور کی قیمت میں 15 روپے، 16 کلو گھی کے کنستر کی قیمت میں 80 روپے اضافہ ہوا جس سے ایک کلو چینی کی قیمت 55 روپے سے بڑھ کر 57.50 روپے، ایک کلو مسور امپورٹڈ کی قیمت 76 روپے سے بڑھ کر 80 روپے ہوئی۔ ایک کلو دال مسور کی قیمت 90 روپے سے بڑھ کر 105 روپے، 16 کلو گھی کے کنستر درجہ اول کی قیمت 2510 روپے سے بڑھ کر 2590 روپے، درجہ دوم گھی کے کنستر کی قیمت 2380 روپے سے بڑھ کر 2460 روپے اور درجہ سوم گھی کے کنستر کی قیمت 2270 روپے سے بڑھ کر 2350 روپے ہو گئی۔ دریں اثناء لاہور شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر اصغر بٹ نے کہا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کے لئے مافیا سرگرم عمل ہے۔ اس کی وجہ شوگر ملوں کی جانب سے گنے کی کرشنگ میں تاخیر ہے۔ دریں اثناء فلور ملز ایسوسی ایشن کے فاؤنڈرز گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر بلال اسلم صوفی نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک کی ناقص پالیسیوں کے باعث صوبے میں آٹے کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ محکمہ خوراک فلور ملوں کو اپنے ٹرانسپورٹیشن چارجز پر دور دراز علاقوں سے گندم اٹھانے پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ 100 روپے اضافی خرچ کر کے گندم دور دراز علاقوں سے اپنے شہروں میں لائیں جبکہ ماضی میں یہ خرچ محکمہ خوراک خود اٹھاتا تھا۔ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ فلور ملوں کے لئے گندم کے کوٹے میں اضافہ کیا جائے تاکہ صوبے میں کہیں بھی آٹے کی قلت پیدا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ بڑے شہروں میں فلور ملوں کو فی باڈی 25 سے 30 بوری گندم دی جا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ 20 کلو آٹے کے تھیلے کی ایکس مل قیمت بدستور 775 روپے ہے اور اس کی پرچون قیمت 785 روپے ہے۔