محرم میں خونریزی بند کر دیں، جماعت اہلسنت کے 50 جید علمائ، مشائخ کی اپیل
لاہور (خصوصی نامہ نگار)جماعت اہلسنّت پاکستان سے وابستہ 50 جید علمائ، مشائخ، مفتیانِ کرام اور شیّوخ الحدیث نے فرقہ وارانہ قتل و غارت میں ملوث جنونی گروہوں سے اجتماعی اپیل کی ہے وہ محرم جیسے مقدس مہینے میں خونریزی کی کارروائیاں بند کر دیں اور بے گناہ انسانوں کا خون بہا کر محرم کے تقدس کو پامال نہ کریں، فرقوں کی بنیاد پر بے گناہوں کا خون بہانے والوں کو سمجھنا چاہئے ان کا طرز عمل اسلام کی بدنامی، پاکستان کی کمزوری اور ہزاروں گھرانوں کی بربادی کا باعث بن رہا ہے اور وہ اپنی خونی کارروائیوں کی وجہ سے اﷲ کی بے گناہ مخلوق کا قتل عام کر کے اﷲ کے عذاب کو دعوت دے رہے ہیں اس لیے وہ اﷲ سے ڈرتے ہوئے اپنے سر اﷲ کے سامنے جھکا کر محرم میں ہمیشہ کے لیے غیرمسلح ہونے کا اعلان کریں۔ اپیل میں کہا گیا ہے تمام مکاتب فکر نظریات کا مقابلہ طاقت سے کرنے کا رویہ اختیار نہ کریں کیونکہ اسلام مخالف فرقے کے لوگوں کو قتل کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ نفرت اور تشدد سے کسی کا دل نہیں جیتا جا سکتا۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے ’’اپنا مسلک چھوڑو مت اور دوسرے کا مسلک چھیڑو مت‘‘ پر عمل کرنا ہو گا۔ زندہ رہو اور زندہ رہنے دو کا اصول اپنانے میں ہی سب کی بھلائی ہے۔ اسلام دشمن طاقتیں مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر کمزور کرنا چاہتی ہیں اور اسلام دشمنوں نے فرقہ واریت کو ہتھیار بنا لیا ہے۔ مسلمانوں کی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کے لیے غیرملکی طاقتیں سرگرم عمل ہیں۔ مذہبی جماعتیں اپنی صفوں کو شرپسند اور قانون شکن عناصر سے پاک کریں۔ جن علمائ، مشائخ، مفتیوں اور شیّوخ الحدیث نے اجتماعی اپیل کی ان میں علامہ حسین الدین شاہ، صاحبزادہ مظہر سعید کاظمی، علامہ ریاض حسین شاہ، پیر خضر حسین شاہ، صاحبزادہ غلام صدیق نقشبندی، پیر شمس الدین بخاری، مفتی محمد اقبال چشتی، پیر خالد سلطان قادری، پیر سرور حسین شاہ موسوی، علامہ فاروق خان سعیدی، علامہ قاضی محمد یعقوب رضوی، مولانا محبّ النبی طاہر، مولانا فاروق سلطان قادری، مولانا محمد اکرم سعیدی، مولانا غلام سرور ہزاروی، صاحبزادہ عثمان غنی، علامہ بشیر القادری، علامہ فضل جمیل رضوی، پیر غلام یٰسین شاہ، مولانا محمد حنیف چشتی، مفتی لیاقت علی، علامہ رضوان انجم، مولانا رفیع رضا، مولانا قاری فیض بخش رضوی، علامہ اﷲ بخش رضا، پیر سیّد امجد عزیز شاہ، مولانا منظور عالم سیالوی، مولانا شیر محمد رضوی، مولانا قاری نذیر احمد قادری، مولانا ابرار احمد رحمانی، صاحبزادہ غلام بشیر نقشبندی، مولانا قاری فیروز صدیقی، علامہ پروفیسر عبدالعزیز نیازی، پیر سلطان علی شاہ، پیر جابر علی شاہ، علامہ خالد حسن مجددی، پیر فدا حسین شاہ حافظ آبادی، علامہ رفیق احمد شاہ جمالی اور دیگر شامل ہیں۔