• news

تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی ‘ اپوزیشن نے سینٹ اجلاس کا بائیکاٹ ختم کر دیا

اسلام آباد (ایجنسیاں) حکومت کی 3 دن کی کوشش کے بعد متحدہ اپوزیشن سینٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کرنے پر رضامند ہو گئی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر متحدہ اپوزیشن کا مسلسل تیسرے دن احتجاجی اجلاس جاری تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات پرویز رشید اپوزیشن کو منانے پہنچ گئے، اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نوازشریف کی جانب سے ذمہ داری سونپے جانے پر پرویز رشید کے ساتھ اپوزیشن کے پاس آئے ہیں۔ سینٹ اپوزیشن کا مسئلہ سنجیدگی سے حل کرنا چاہتے ہیں اور وزیر داخلہ چودھری نثار کی جانب سے سینٹ میں پیش کئے گئے اعداد وشمار پر نظرثانی کی جائے گی۔ اسحاق ڈار کا ایک بار پھر بلدیاتی انتخابات کے لئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کے حوالے سے کہنا تھا کہ حکومت پیپرز کی چھپائی کے لئے الیکشن کمشن کو تمام درکار فنڈز دینے کے لئے تیار ہے تاہم وہ خود چھپائی کے معاملے میں نہیں پڑے گی کیونکہ اس سے انتخابات کی شفافیت کا مسئلہ پیدا ہو گا اور اگر جلدی میں بیلیٹ پیپرز کی چھپائی کا کام نجی شعبے کو دیا گیا تو بھی اعتراضات ہوں گے۔ اس موقع پر اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیر اطلاعات اور وزیر خزانہ ہمیں منانے کے لئے تشریف لائے اور تینوں معاملات کی انہوں نے خود وضاحت کر دی، پہلا یہ کہ انہیں وزیراعظم نے خصوصی طور پر اپوزیشن کو منانے کے لئے بھیجا ہے تاکہ معاملے کو سلجھایا جا سکے، دوسرا یہ کہ وزیر داخلہ کے متنازع جواب پر نظرثانی کی جائے گی اور تیسرا یہ کہ بلیغ الرحمن کو وزیر مملکت برائے داخلہ کا ایڈیشنل چارج دے دیا گیا ہے۔ سینٹ کے آئندہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ سابق وزیر قانون مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ہم نے وزیر داخلہ سے معافی کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔ پارلیمنٹ کے تقدس کی خاطر ہم واپس جائیں گے۔ وزیراعظم کو مداخلت کر کے معاملہ نمٹانا پڑا۔ ہم ان کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے معاملے کا نوٹس تو ضرور لیا لیکن وہ ایک شخص کے غرور کو توڑ نہیں سکے۔ ایوان بالا میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ورکرز ویلفیئر فنڈ اپنے فنڈز خود پیدا کرتا ہے‘ حکومت کو اس کی امداد کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے وزیر کی طرف سے درخواست آئی ہے جس پر وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ ان کی وزارت سے متعلق سوالات کے جواب دیں گے۔ ایوان بالا کا اجلاس آدھے گھنٹے کے لئے ملتوی کئے جانے کے باوجود کورم پورا نہ ہو سکا۔ چیئرمین نے وقفہ سوالات کے دوران رہ جانے والے سوالات کو مؤخر کرتے ہوئے اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دیا۔

ای پیپر-دی نیشن