• news

نئے آرمی چیف کا تقرر 28 نومبر کو ہو گا ‘ مذاکرات سے انکار پر طالبان کی وضاحت کا انتظار کریں گے: پرویز رشید

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم نئے آرمی چیف کی تعیناتی 28 نومبر کو کریں گے۔ وزیراعظم خود اسکا اعلان کرینگے۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ طالبان کی جانب سے مذاکرات سے انکار کی خبریں میڈیا کے ذریعے ہم تک پہنچیں۔ ہم انتظار کریں گے، ہو سکتا ہے دوسری طرف سے وضاحت یا ترمیم آجائے۔ پرویز مشرف کی ضمانت ہوئی ہے، رہائی نہیں۔ سیکرٹ فنڈ ختم کردیا اب سب اوپن فنڈ سے ہوگا۔ پرویز مشرف کو عدالتوں نے ضمانت دی۔ پرویز مشرف کی ضمانت سے متعلق عدالتی فیصلے پر تبصرہ نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے سے طالبان کیساتھ مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔ سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات پر جو حکم دیا اس پر عمل کریں گے۔ بلدیاتی انتخابات سے متعلق نہ کوئی تعطل ہے نہ محاذ آرائی ہورہی ہے۔ سابق حکومت کی کرپشن کے مقدمات کی سماعت عدالتیں اور نیب کررہا ہے۔ طالبان تو خود قطر میں جا کر امریکہ سے مذاکرات کررہے ہیں۔ چودھری نثار طالبان سے مذاکرات پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے۔ دریں اثنا صحافیوں سے اسلام آباد میں بات چیت کے دوران وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر نے کہا کہ اگلے دو ہفتوں میں نئے آرمی چیف اور چیئرمین جائنٹ چیفس کی تقرری کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا مشاورت کا عمل جاری ہے۔ یہ تقرریاں سنیارٹی کی بنیاد پر ہونگی۔سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف بری نہیں ہوئے بلکہ ان کی ضمانت منظور ہوئی ہیں، انکے خلاف اب بھی آرٹیکل 6کے کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ جمعہ کے روز صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کا نام حکومت نے ای سی ایل میں ڈال رکھا ہے وہ بیرون ملک نہیں جا سکتے۔ اگر حکومت میں آتے ہی پرویز مشرف پر آرٹیکل 6 لاگو کر دیتے تو اسے انتقامی کارروائی کہا جاتا، آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ قائم کرنے کے لئے ایک انکوائری کمیٹی کام کر رہی ہے۔ وزیر اطلاعات نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف خبروں کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے دفتر خارجہ واضح تردید کر چکی ہے۔ وزیر داخلہ چودھری نثار آئندہ ہفتے طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے۔  انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ پرویز رشید نے کہا کہ فضل اللہ کے سر کی قیمت اور عام معافی کے حوالے سے فیصلے کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ مذاکرات میں پیشرفت کیا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبر پی کے سمجھ دار شخص ہیں، وہ نیٹو سپلائی کو روکنے کی باتیں کرنے کی بجائے بچوں کی زندگی کو محفوظ بنانے کیلئے پولیو قطرے پلانے والی معصوم خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں کرپشن سمیت جو بھی مقدمات ہیں ان کے فیصلے عدالتوں کو کرنا ہیں۔ وزیراعظم کے پارلیمنٹ میں نہ آنے کے سوال پر انہوں نے کہاکہ میاں نوازشریف بطور وزیراعظم بہت زیادہ ذمہ داریوں میں مصروف ہیں، ایوان میں جب ان کی ضرورت ہو گی تو وہ ضرور آئیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن