نہر میں ڈوبنے والے تینوں کمسن بہن بھائی سپرد خاک، سنگدل ماں کا جسمانی ریمانڈ
لاہور (نامہ نگار + اپنے نامہ نگار سے) ہیئر کے علاقہ میں سنگدل ماں کے ہاتھوں نہر میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے تینوں کمسن بچوں چار سالہ بصیرت، پانچ سالہ غلام حسین اورآ ٹھ سالہ ایمن کو گزشتہ روز نماز جنازہ کے بعد سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا جبکہ سنگدل ماں رضیہ بی بی کا جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے ہیئر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ ایک ساتھ گھر سے تین جنازے اٹھنے پر کہرام برپا ہوگیا۔ اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔ تین بچوں کی نعشیں دیکھ کر بچوں کا والد شریف سکتے میں آ گیا جبکہ اس واقعہ پر پورے گائوں میں سوگ کا سماں تھا۔ بچوں کے والد شریف کا کہنا ہے اس کی تو دنیا ہی اجڑ گئی ہے۔ اب اس کا زندہ رہنے کا مقصد ہی ختم ہو گیا ہے۔ علاوہ ازیں گزشتہ روز پولیس نے رضیہ بی بی کو کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرکے اس کا جسمانی ریمانڈ جاری کرنے کی درخواست کی۔ فاضل عدالت میں پیشی کے موقع پر خاتون نے بتایا کہ اس کا شوہر سے جھگڑا تھا جس پر غصہ میں آ کر اس نے ایسا سنگین اقدام کیا۔ ملزمہ رضیہ بی بی نے یہ کہتے ہوئے اعتراف جرم کیا کہ شوہر اس پر بے پناہ تشدد کرتا تھا جس سے تنگ آ کر وہ بچوں کو نہر پر لے گئی، بچوں نے فریادیں بھی کیں کہ امی پانی سے ڈر لگتا ہے ایسا نہ کرو لیکن میں غصے میں تھی اور تینوں کو نہر میں پھینک دیا۔