• news

مذاکرات کا امکان صفر سے بھی کم ‘ چیف جسٹس افتخار سب سے بہتر ہیں : احسان اللہ احسان

لاہور (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) کالعدم تحریک طالبان کے سابق ترجمان اور سینئر کمانڈر احسان اللہ احسان نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا امکان صفر سے بھی کم ہے، حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لیں گے۔ نیوز ویک سے انٹرویو میں انہوں نے دہشت گردی کی نئی لہر بپا کرنے کی دھمکی دی۔ احسان اللہ احسان نے حکومت سے مذاکرات کے امکان رد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے حکیم اللہ محسود کی میت دیکھی، یہ تصاویر اور ویڈیوز مناسب وقت پر جاری کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکیم اللہ محسود کے بعد پاکستانی حکومت کے ساتھ مذاکرات کا امکان صفر سے بھی کم ہے۔ محسود کی ہلاکت پختون روایات کے خلاف ہے، آپ نے مذاکرات کا جھانسہ دیکر کسی کے گھر حملہ کرکے اسکے باپ کو ہی مار ڈالا۔ حکیم اللہ محسود طالبان لیڈر تھے، انکی موت سے طالبان دکھی ہیں، ایسا ہی درد جلد سب کو محسوس ہوگا۔ مذاکرات کا کہہ کر ہمیں اپنی حفاظت سے لاپروا کردیا، اب ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ چودھری نثار پاکستان کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں، جب حکمران اپنے ملک کی حفاظت نہیں کرسکتے تو انہیں حکمرانی کا بھی حق نہیں۔ پاکستان کے حکمران امریکہ کے غلام ہیں۔ انہوں نے کہا انہیں 110 فیصد یقین ہے کہ پاکستانی سکیورٹی ادارے ہر ڈرون حملے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ سمیت دوسری عدالتوں کو نہیں مانتے، کسی سے خیر کی توقع نہیں۔ ارباب اختیار میں اگر کوئی شخص بہتر ہے تو وہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری ہیں۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن کا حکیم اللہ کو شہادت کا درجہ دینے پر انکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ  طالبان مخالف ہر شخص کو نشانہ بنایا جائیگا۔ ملک کی حفاظت کی ذمہ داری چودھری نثار کی تھی، اب وہ ڈرون حملے کے بعد مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔ احسان اللہ احسان نے کہا کہ پاکستانی سیاستدان ناکام ہیں، ان سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔ حکمران اپنے ملک کی حفاظت نہیں کرسکتے تو انہیں حکمرانی کا بھی کوئی حق نہیں ہے۔ پاکستان کے حکمران امریکہ کے غلام ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن