گوجرانوالہ :2 امام بارگاہوں میں فائرنگ ‘ امام مسجد سمیت 3 جاں بحق ‘ لواحقین کا سڑک بلاک کر کے گھنٹوں احتجاج
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) گوجرانوالہ میں ٹارگٹ کلنگ کے دوران نامعلوم افراد نے امام بارگاہوں میں گھس کر امام مسجد، موذن سمیت 3 افراد کو قتل کردیا۔ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور مشتعل مظاہرین نے نعشوں کو پنڈی بائی پاس چوک میں رکھ کر ٹریفک بند کردی اور زبردستی دکانیں بند کروا دیں جبکہ پولیس نے کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 6 اور 3 افغانیوں سمیت 58 افراد کو حراست میں لیکر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ باغبانپورہ کے علاقہ محلہ مومن پورہ میں واقع امام بارگاہ قصر ابو طالب میں نماز فجر کے وقت نامعلوم مسلح افراد نے امام مسجد یوسف اور امانت علی پر فائرنگ کردی، دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ چند گلیوں کے فا صلے پر محلہ شاہ رخ کالونی میں امام بارگاہ قصر زینبیہ میں بھی مسلح افراد نے فائرنگ کرکے موذن سید جاوید کو قتل کردیا۔ ملزمان موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ اطلاع ملتے ہی اہل تشیع بڑی تعداد میں جمع ہوگئے، لواحقین اپنے پیاروں کی نعشوں سے لپٹ کر روتے اور سینہ کو بی کرتے رہے۔ پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔ بعدازاں مقتولین کے ورثا اور مشتعل افراد نے نعشیں عالم چوک میں رکھ کر شدید احتجاج کیا اور اسلام آباد روڈ کو ٹریفک کیلئے بلاک کر دیا۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ دہشت گردی میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے اور امام بارگاہوں کو سکیورٹی فراہم کی جائے۔ تقریباً دو گھنٹے تک دھرنا کے بعد مظاہرین نے نعشوں کو وہاں سے اٹھا کر پنڈی بائی پاس چوک میں جاکر رکھ دیا اور چاروں اطراف کی ٹریفک کو مکمل بند کردیا گیا۔ مظاہرین نے عالم چوک اور پنڈی بائی پاس پر تقریباً دس گھنٹے تک دھرنا دیا رات گئے پولیس سے مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کیا گیا مقتولین کو سپردخاک کر دیا گیا۔ این این آئی کے مطابق ورثا کا کہنا تھا کہ روزانہ امام بارگاہوں میں پولیس اہلکار موجود ہوتے ہیں مگر حملہ کے وقت کوئی موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے واقعہ رونما ہوا جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں واقعات میں ملزمان موٹر سائیکل پر سوار ہوکر آئے اسلئے دونوں حملوں میں ایک ہی گروپ ملوث ہونے کا امکان ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق ملزمان نے پیش امام کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ تلاوت قرآن پاک کررہے تھے۔ فائرنگ کے واقعات کے بعد مشتعل افراد کی جانب سے ہنگامہ آرائی بھی کی گئی۔ گوجرانوالہ کے ریجنل پولیس افسر سعد اختر بھروانہ نے کہا کہ محرم الحرام کی وجہ سے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں لیکن گوجرانوالہ میں قائم تمام 170 امام بارگاہوں کو ہمہ وقت سکیورٹی فراہم کرنا ممکن نہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم محمد نوازشریف نے گوجرانوالہ میں امام بارگاہ پر فائرنگ اور انسانی جانوں کے ضیاع کی سخت مذمت کی ہے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب نے حادثے میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین کو فی کس 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے اور واقعہ کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔ دریں اثناء ڈی سی او گوجرانوالہ عظمت محمود کی خصوصی ہدایات پر ضلع بھر میں مساجد اور امام بارگاہوں کی سکیورٹی بڑھا دی گئی۔ گذشتہ روز ڈی سی او کی زیرصدارت ضلعی امن کمیٹی کے اجلاس میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام نے امام بارگاہوں پر فائرنگ کے واقعات اور قیمتی جانوں کے ضیاع کی بھرپور مذمت کی۔ دریں اثناء وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں امام بارگاہوں اور محرم الحرام کے جلوسوں کیلئے سکیورٹی انتظامات کو مزید سخت بنانے کا حکم دیدیا۔ سید جاوید کی حافظ آباد روڈ پر رات گئے نمازجنازہ ادا کردی گئی۔ مرحوم کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں آہوں سسکیوں میں کوٹلی رستم قبرستان سپردخاک کردیا گیا۔ محمد یوسف اور امانت کو آج صبح سپردخاک کیا جائیگا۔ تھانہ باغبانپورہ پولیس نے دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔