نیٹو سپلائی بند کردی جائے تو ڈرون حملے رک سکتے ہیں: ڈاکٹر عبدالقدیر
لاہور (آئی این پی) محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی بند ہوجائے تو ڈرون حملوں کی بندش بھی ممکن ہو سکتی ہے۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے کیلئے فوری اقدامات کرنا ہونگے۔ ملک کو دہشت گردی اور دیگر مسائل سے نجات کیلئے حکومت کو امریکی نہیں قومی امنگوں کے مطابق پالیسیاں بنانا ہوں گی۔ ہفتے کے روز ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی کے خاتمے اور ملک میں امن کیلئے طالبان سے مذاکرات ضروری ہیں اور امریکہ سمیت جو قوتیں بھی ان مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں انہیں ناکام بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جب حکمران ملکی مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلے کریں گے تو یقیناً دہشت گردی سمیت دیگر مسائل حل ہونگے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی بند ہو جائے تو ڈرون حملوں کی بندش بھی ممکن ہوسکتی ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرعبدالقدیر خان نے کہا کہ میرے ساتھ زبان کی بنیاد پر زیادتی کی گئی۔ اگر سیاسی جماعتیں مجھے بھی موقع فراہم کرتیں تو پاکستان کی حالات اتنے برے نہ ہوتے۔ ملک کی حالت اگر 5 ماہ میں نہ بدل دیتا توعوام کو مجھ سے سوال کرنے کاحق بنتا تھا، اس وقت ملک جس دوراہے سے گزر رہا ہے اسے دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، اگر موجودہ حکمراں مزید کچھ عرصہ حکومت کرتے رہے تو ہماری قوم کا مستقبل خطرے میں دکھائی دیتا ہے۔